نئے سال سے التجا

ایڈووکیٹ صفیہ لاکھو”
نیا سال آیا ہے دل میں نئی امیدیں لایا ہے ۔
پچھلے برس کے لمحات کو صوفی نے اپنے دامن میں سجایا ہے ۔
اے بیتے برس تیرا شکریہ ۔
تم نے تو جیون ساتھی سے ملایا ہے ۔
میں کیا ہوں میں کیوں ہوں ۔
یہ آج تک کسی انسان کو کہاں سمجھ آیا ہے ۔
اک لڑکی سے پوچھ رہی ہے
اس کے گھر کی در و دیوار کہ
اپریل میں ملنے والے بابا کو دسمبر میں کیسے گنوایا ہے ۔
اے آنے والے نئے برس یہ التجا ہے تم سے
سب کا اک اک سپنا سچ کرنا ۔
جو ہر انسان نے اپنی آنکھوں میں سجایا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


Back to top button