چینکالم

چین ،پاکستان کا حقیقی مخلص دوست

شاہد افراز خان ،بیجنگ

پاکستان میں بارشیں

پاکستان میں جون کے وسط سے شروع ہونے والی مون سون کی شدید بارشوں نے ملک میں سنگین سیلاب اور دیگر آفات کو جنم دیا ہے۔ ملک میں شدید بارشوں سے ہونے والی تباہی میں اب تک گیارہ سو سے زائد  افراد جاں بحق اور سولہ سو  سے زائد  زخمی ہو چکے ہیں۔ علاوہ ازیں ،تین ہزار  کلومیٹر سے زائد سڑکوں اور 162 پلوں کو نقصان پہنچا ہے، اور 10 لاکھ سے زائد مکانات منہدم یا تباہ ہو  چکے ہیں۔ملک کے مختلف حصوں میں شدید سیلاب سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد بھی  33 ملین سے زائد ہے۔اس مشکل صورتحال میں پاکستان کے شہری سیلاب زدگان کی امداد کے لیے  بھرپور کوششیں کر رہے ہیں اور مختلف جگہوں پر امدادی کیمپس وغیرہ لگائے گئے ہیں تاکہ متاثرہ افراد کو خوراک ،ادویات ،ملبوسات سمیت دیگر ضروریات زندگی کی اشیاء بروقت پہنچائی جا سکیں۔

فلاحی تنظیموں کے ساتھ ساتھ  پاک فوج بھی  امدادی سرگرمیوں میں مسلسل مصروف ہے اور فوجی اہلکار اور امدادی کارکن سیلاب میں  پھنسے ہوئے افراد کے انخلاء اور  امدادی سامان کی تقسیم میں مسلسل مصروف ہیں۔ تاہم مسلسل بارشوں کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں مسائل درپیش ہیں اور کچھ متاثرہ علاقے بدستور سیلاب کی زد میں ہیں۔ وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان  کے مطابق مسلسل شدید بارشوں کی وجہ سے ریسکیو کی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے اور جنوبی بلوچستان میں امدادی سامان گرانے کے لیے خشک زمین کی تلاش بھی دشوار ہے ۔یہ پہلو بھی  افسوس ناک ہے کہ مسلسل موسلا دھار بارشوں اور سیلاب نے پاکستان کے صوبہ سندھ اور بلوچستان میں زرعی اراضی اور فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے ، جس سے مجموعی طور پر ملک کی زرعی پیداوار متاثر ہوئی ہے ۔ پاکستان کے وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کے مطابق  ملک کی اہم فصل کپاس کا  45 فیصد سیلاب کی نذر ہو چکا ہے، اور دیگر زرعی اجناس جیسے پھلوں، سبزیوں اور چاول کو بھی بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ احسن اقبال کے مطابق سیلاب سے پاکستانی معیشت کو  10 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہو سکتا ہے۔

مشکل کی اس گھڑی میں عظیم دوست ملک چین نے اپنے عملی اقدامات سے ایک مرتبہ پھر ثابت کیا ہے کہ وہ  پاکستان کا حقیقی اور مخلص دوست اور بھائی ہے۔چین کے صدر شی جن پھنگ جو چین پاک دوستی کو آگے بڑھانے میں ہمیشہ نمایاں رہے ہیں ، انہوں نے پاکستانی صدر عارف علوی کے نام ایک پیغام میں پاکستان میں سیلاب سے ہونےو الے شدید نقصانات پر ہمدردی اور قیمتی جانوں کے نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا ۔شی جن پھنگ نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ شدید سیلاب اور بارشوں سے بھاری جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ میں اپنی جانب سے، چینی حکومت اور چینی عوام کی جانب سے متاثرہ خاندانوں، زخمیوں اور آفت زدہ علاقوں کے لوگوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔شی جن پھنگ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ چاروں موسموں کے اسٹریٹجک شراکت داروں اور "آہنی” دوستوں کے طور پر، چین اور پاکستان  طویل عرصے سے ایک دوسرے کی مدد کررہے ہیں اور قدرتی آفات جیسے بڑے چیلنجوں سے شانہ بشانہ نمٹتے  رہےہیں۔ سیلاب کے بعد چین نے فوری طور پر ردعمل ظاہر کیا اور چین پاکستان کو درکار امداد کی فراہمی جاری رکھے گا اور آفات سے نمٹنے کے امور میں پاکستان کی مدد کی جائے گی۔چینی صدر نے یہ یقین ظاہر کیا کہ پاکستانی حکومت اور عوام کی مشترکہ کوششوں سے آفت زدہ علاقوں کے لوگ جلد از جلد سیلاب پر قابو پا سکیں گے اور اپنے گھروں کی دوبارہ تعمیر کر سکیں گے۔چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے بھی پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے نام ایک پیغام میں سیلاب کے باعث بھاری نقصانات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی ایک بیان میں کہا کہ چین اور پاکستان، چاروں موسموں کے تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت دار، سچے دوست اور اچھے بھائی ہیں جو ایک دوسرے کے غم میں برابر کے  شریک ہیں۔ ترجمان  نے کہا کہ قدرتی آفات بے رحم ہوتی ہیں تاہم لوگوں کے جذبات ہوتے ہیں۔ ہم یہ نہیں بھولیں گے کہ 2008 میں چین کے  وین چھوان کے زلزلے کے بعد پاکستانی بھائیوں نے فوری طور پر مدد کا ہاتھ بڑھایا اور تمام خیموں کو نکال کر چین میں آفت زدہ علاقوں میں بھیج دیا جس نے چینی عوام کو بہت متاثر کیا۔ موجودہ سیلابی صورتحال میں ہم بھی پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اگلے مرحلے میں چین پاکستان کے ساتھ آفات کی روک تھام اور تخفیف اور عالمی موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط کرے گا، تاکہ پاکستان کو سیلاب سے لڑنے اور آفات کے بعد کی تعمیر نو میں مزید مدد فراہم کی جا سکے۔

جہاں تک چین کی جانب سے امدادی سرگرمیوں کا تعلق ہے تو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے سماجی اورمعاشی تعاون  فریم ورک کے تحت پاکستان کو 4 ہزار خیمے، 50 ہزار کمبل اور 50 ہزار واٹر پروف ترپالیں فراہم کی جا چکی ہیں، جو ملک میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے فرنٹ لائنز  تک پہنچائی گئی ہیں۔ سیلاب کی موجودہ صورتحال اور پاکستان کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے چین نے ہنگامی انسانی امداد کی ایک اور کھیپ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں 25 ہزار خیمے اور دیگر اشد ضرورت کا سامان شامل ہے۔چین کی ریڈ کراس سوسائٹی، پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کو 3 لاکھ امریکی ڈالر کی ہنگامی نقد امداد بھی فراہم کرے گی۔ آل پاکستان چائنیز انٹرپرائز ایسوسی ایشن نے وزیراعظم پاکستان فلڈ ریلیف فنڈ میں 15 ملین روپے کا عطیہ دیا ہے۔اسی طرح پاکستان میں چینی سفارتخانہ اور چین میں پاکستانی سفارتخانہ فنڈز  جمع کرنے کے لیے متعلقہ اداروں اور زندگی کے تمام شعبوں سے رابطہ کر رہے ہیں۔چین میں موجود پاکستانیوں کا جذبہ بھی عروج پر ہے اور طلباء سے لے کر کاروباری حضرات تک سبھی اپنے تئیں سیلاب سے متاثرہ بھائیوں بہنوں کی امداد کے لیے فنڈنگ جمع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اگرچہ پاکستانی قوم کے لیے یہ ایک مشکل وقت ہے لیکن ایسی آزمائشیں ہی قوموں کو  مزید مضبوط بناتی ہیں، آج وقت کا تقاضا ہے کہ تمام مخیر حضرات دل کھول کر اپنے سیلاب سے متاثرہ بھائیوں بہنوں کی امداد کریں۔دوسری جانب بطور پاکستانی ہم چین کی بروقت امداد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ باقی ممالک بھی چین کی پیروی کرتے ہوئے پاکستان کو درپیش مشکلات سے نمٹنے میں مدد کریں گے اور حقیقی معنوں میں انسان دوستی کا ثبوت دیں گے۔

Leave a Reply

Back to top button