ڈرون حملے اور امن
کیا یہ ڈرون امن قائم کرینگے یا؟
معصوم جانوں کا قتل عام کرینگے؟
کیا یہ فرعون دوستی کرینگے؟
دہشت گرد ہے کون؟
زمانے کی راہ پہ کون چلا؟
کیا عالمی طاقتیں معصوم لوگوں کو ایسے ہی کچلیں گی؟
ظالم بھی انساں، مظلوم بھی انساں
امن و آشتی کا داعی بھی انساں
کیا روش بدلے گی؟
کیا انقلاب آئے گا؟
یہ جو ظلم ہو رہا ہے،
کبھی تو تھم جائے گا۔
میرے ملک کے لوگ
انہیں لگا بڑا روگ
آہوں میں، سسکیوں میں
ظلمت کی آہٹ کے ڈر سے
کانپتے ہیں، راہ بدلتے ہیں
ظلم کے اس کرب سے
ہر پل جو گذرتے ہیں
میرے مولا ہمیں رستہ دکھا
نزع کی حالت میں بچے نے کی التجاء
جو امن چاہتے ہیں
تو امن انکو دے
جو ظلم چاہتے ہیں
نیست و نا بود انہیں تو کر دے
قتل بھی ہوتا ہے انسان
قتل پہ رونے والا بھی ہے انسان
خوشی میں جھومنے والا بھی ہے انسان
میرے پاک وطن کو بچانا یا ربّ
بہت ہو چکا، تھم جائے یہ ظلم و تشدّد اب
شاعر: عدیل بٹّ