ہر سال دنیا میں 25 سو زبانیں اپنا وجود کھو رہی ہیں ، سیکرٹری وزارت قومی ورثہ ویکجہتی
اسلام آباد (آ ن لائن )وزارت قومی ورثہ ویکجہتی کے سیکرٹری آصف غفور نے کہا ہے کہ بین الاقوامی زبانوں کی ترویج کے ساتھ مقامی زبانوں پر بھی بھرپور توجہ دینی چاہیے کیوں کہ ہر سال دنیا میں 25 سو زبانیں اپنا وجود کھو رہی ہیں ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیر کو مقتدرہ قومی زبان میں ڈاکٹر سلیمان اطہر کی کتاب ’’ ثانوں زبان کی حیثیت سے اُردو کی تدریس‘‘ ڈاکٹر رفعت اقبال کی کتاب اُردو ادب میں ’’ خرد افروزی اور روشن خیالی کی روایت ‘‘ بازغہ قندیل کی کتاب’’ اُردو ناول میں فطرت انسانی کے زوال کے تمثیلات ‘‘اور سعید احمد کی کتاب داستانیں اور حیوانات ،’’ اُردو داستانوں میں حیوانات کی علامتی حیثیت ‘‘کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ اہل قلم اپنی مادری زبانوں کی ترویج کے لیے خصوصی اقدامات کریں تاکہ مقامی زبانوں کا وجود قائم رہ سکے انھوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک اپنی زبانوں کی ترویج اور اشاعت کے لیے اپنی فلم انڈسٹری کا سہارا لے رہا ہے تاکہ ان کی زبانوں کو خطہ میں مقبولیت ہوسکے۔ آصف غفور نے کہا کہ اس دور میں کتب نویسی اور کتب بینی کام کسی جہاد سے کم نہیں ہے کیونکہ دنیا بہت تیز ہوچکی ہے کسی کے پاس اتنا وقت نہیں ہوتاکہ وہ ادب کے لیے وقت نکال سکے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقتدرہ قومی زبان کے چےئرمین ڈاکٹر انوار احمد نے کہا کہ ہمارا ادارہ اہل قلم کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کرتا رہے گا اور آج ہمارے لیے خوش کی بات ہے کہ ایک ہی وقت میں پانچ مصنفین کی کتب کی رونمائی ہورہی ہے اور میں ان کو اس کاوش پر مبارک باد دیتا ہوں۔ اس موقع پر خطاب مصنف ڈاکٹر سلیمان اطہر نے کہا کہ میری کتاب ملک میں بولی جانے والی زبانوں اور ان کی بقاء سے متعلق ہے جس میں مختلف زبانوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا تقریب سے مصنف سعید نے کہا کہ میری کتاب انسانیت کے حیوانات سے جڑے رشتوں پر مبنی ہے جس میں حیوانوں نے کردار او راہمیت کے بارے بتایا ہے۔ مصنفہ بازغہ قندیل نے کہا کہ میری کتاب میں انسانی نفسیات ہے کہ ان کی روشنی میں جائزہ پیش کیا گیا ہے جس میں خصوصاً انسان کو سرکش ، ناشکرہ اور بے صبرہ کہا گیا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصنف ڈاکٹر محمد شہزاد نے کہا کہ میں اپنی کتاب میں نامور صحافی ڈاکٹر عبدالسلام خورشید کو خراج عقیدت پیش کیا ہے کیونکہ ان کی تعلیمی اور صحافتی میدان میں گراں قدر خدمات ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مصنف رفعت اقبال نے کہا کہ میری تصنیف میں عصر حاضری میں پھیلتی ہوئی روشن خیالی کا جائزہ کیا گیا ہے۔ تقریب سے عابد سیال ، حمید شاہد ، ڈاکٹر حنیف خلیل ، منظر نقوی اور ڈاکٹر روشن آراء نے بھی خطاب کیا۔