کراچی

نصرت بھٹو نے آمروں کے خلاف جدوجہد بیمثال جدوجہد کی، غنویٰ بھٹو

اردو ٹوڈے، کراچی
پاکستان پیپلز پارٹی (شہیدبھٹو) کی چیئرپرسن محترمہ غنویٰ بھٹو نے پیپلز پارٹی کی تاحیات چیئرپرسن اورپیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین شہید ذوالفقارعلی بھٹو کی شریک حیات بیگم نصرت بھٹو کے دوسرے یوم وفات کے موقع پر قوم Ghinwa_Bhuttoبالخصوص پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بیگم نصرت بھٹو جنہیں قوم مادرجمہوریت کے نام سے بھی پکارتی ہے ایوب ، جنرل یحیٰ اور پھر جنرل ضیاء الحق کے دور خلاف بے مثال جدوجہد کی اور بحالی جمہوریت کی تحریک کی قیادت کرتی رہیں اور اس جرم کی پاداش میں کبھی نظر بند تو کبھی جلاوطنی کی اذیتوں اور صعوبتوں کو برداشت کرتی رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شہید بیگم نصرت بھٹو پر جنرل ضیاء آمریت کے دور میں پولیس کی لاٹھیاں بھی برسائیں گئیں اور ان کا سر اور چہرہ لہو لہاں ہوگیا لیکن ان کے پائے استقامت میں کبھی لغزش نہیں آئی ۔ محترمہ غنویٰ بھٹو نے کہا کہ بیگم نصرت بھٹو یزیدیت کے خلاف حق صداقت کا پرچم بلند رکھتے ہوئے بی بی زینب ؓ کی پیروی کرتے ہوئے جنت کے پیروکار ہونے کا ثبوت دیتی رہیں ۔ محترمہ غنویٰ بھٹو نے کہا کہ وہ اپنے عظیم انقلابی شریک حیات نقیب انقلاب اور استحصالی نظام اور اس خطہ میں سامراجی قوتوں بالخصوص امریکہ کے مذموم عزائم کے خلاف مزاحمتی جدوجہد کرنے والے شہید بھٹو کے نظریہ فلسفہ سیاست اور فکروعمل کی تقلید کی مثال تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے شوہر نامدار شہیدبھٹو، عظیم فرزندسالار انقلاب شہید میرمرتضیٰ بھٹو اور شہید شاہنواز بھٹو جنہیں بھی سامراجی قوتوں کے خلاف صف آراء ہونے کی پاداش میں شہید کردیا گیا کی جدائی کا غم بھی برداشت کرتی رہیں لیکن وطن کے مظلوم استحصال زدہ عوام کو غلامی کی زنجیروں سے آزاد کرنے کی جدوجہد میں مصروف عمل رہیں ۔ محترمہ غنویٰ بھٹو نے کہا کہ بعض نامعلوم وجوہ کی بناء انہیں ان کی مرضی کے خلاف اپنے عوام اور جگر گوشوں سے جدا کردیا گیا اور ان کو دوبئی میں سکونت اختیار کرنے پر مجبور کردیا گیا اور شہید بیگم نصرت بھٹو عوام اور اپنوں کی جدائی کا دکھ برداشت کرتے کرتے علیل ہو گئیں اور وہ وفات پا گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ شہیدبیگم نصرت بھٹو کی دیگر لازوال کارناموں کے ساتھ ساتھ یہ کارنامہ بھی شامل ہے کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی چیئرپرسن کی حیثیت میں خواتین میں بیداری اور سیاسی شعور پیدا کرنے میں مصروف عمل رہیں اور ملک کے گوشہ گوشہ میں جاکر غریب ہاری مزدور اور دیگر طبقہ سے تعلق رکھنے والی خواتین میں معاشرے میں موجود برائیوں کو سمجھنے کا ادراک اور آگہی پیدا کی ۔ انہوں نے بالخصوص پارٹی کارکنوں اور عوام پر زور دیا کہ وہ مادرعوام مادرجمہوریت کی برسی رسمی طور پر نہ منائیں بلکہ ان کے فکر وعمل کو اپناتے ہوئے دور حاضر کے حکمرانوں جو سامراجی قوتوں بالخصوص آمریکا کی خوشنودی حاصل کرکے استحصالی نظام کو دوام بخشنے اور اقتدار پر براجماں رہنے کرپشن قومی دولت کی لوٹ مار اور حقیقی جمہوری اقدار کو پامال کرنے پر تلے ہوئے ہیں کے خلاف متحدومنظم ہوکر جدوجہد کریں اور انکی جماعت عوام کی اس جدوجہد اور شہید بیگم نصرت بھٹو کے نظریہ وعمل کی تقلید کرتے ہوئے ان کے ساتھ رہے گی۔

Leave a Reply

Back to top button