پاکستان ایران سے تجارت بڑھانے میں دلچسپی رکھتا ہے، خرم دستگیر خان
اردو ٹوڈے، اسلام آباد
وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان ایران سے تجارت بڑھانے میں دلچسپی رکھتا ہے۔تجارت کی راہ میں حائل مشکلات کا جائزہ لے رہے ہیں اور انہیںدور کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ اس مقصد کیلئے وزارت تجارت اور اس کے ذیلی اداروں میں تحقیقاتی کام جاری ہے۔ان خیالات کا اظہار وزیر تجارت نے وزارت میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیر تجارت کو ایران کے ساتھ تجارت کی صورتحال، تجارت میں درپیش مشکلات اور تجارتی مواقعوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
فاقی وزیر کو بتایا گیا کہ پاکستان ایران کو چاول، گوشت، پیپر، گتہ، کیمیکلز، چینی، کینو اور کیلا وغیرہ برآمد کرتا ہے۔پاکستان اور ایران کے درمیان یکم ستمبر 2006 ء کو ترجیحی تجارتی معاہدہ (PTA ) کیا گیا تھا جس میں پاکستان اور ایران نے ایک دوسرے کو تین سو سے زائدٹیرف لائنز پر ترجیحی ٹیرف دینے کا معاہدہ کیا تھا جس کے باوجود دونوں ممالک کی تجارت میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا۔ جس کی وجوہات میں ایران پر عائد عالمی تجارتی پابندیاں، ایران کی طرف سے پاکستانی اشیاء پر وقتاً فوقتاً عائد کردہ پابندیاں، ایران کی طرف سے اضافی ڈیوٹیاں، مالی ادائیگیوں کے میکنزم کا نہ ہونا، ایرانی ویزہ کے حصول میں مشکلات، ویزہ فیس کا زیادہ ہونا، پاکستانی ٹرک ڈرائیوروں سے وزن اور روڈ ٹیکس کی وصولی شامل ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت کا فروغ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ ایران پاکستان کا اہم ہمسایہ ملک ہے جس سے تجارت کی بحالی اور فروغ کیلئے ہر سطح پر مذاکرات کئے جائیں گے اور تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔ بھارت اور ترکی کی ایران سے تجارت پاکستان سے کئی گنا زیادہ ہے۔ پاکستان بھی ایرانی مارکیٹ تک رسائی کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔