بلاگ

خط ایک دوست کے نام

سلمیٰ حبیب
تم صرف میری ہو، ان الفاظ نے لڑکیوں کو بیوقوف بنا کے رکھا ہے۔
Salma Habib Bhutto 260x300 1 1لیکن تم تو عقل مند تھیں تم جو سب سے معصوم، ڈرپوک ۔تم تو گھر سے اکیلے کبھی نکلتی ہی نہ تھی کبھی۔پھر تم کیسے رات کے انھیرے میں اکیلے ہم سب کے ہوش اڑا کے چلی گٸی؟
تم تو باب کی عزت بھی ہو اور بھاٸی کی غیرت بھی ماں کا غرور اور ایک لڑکی بھی ہو
تم صرف چند دن کی محبت میں سالوں کا پیار شفقت عزت غیرت اور مان توڑ کے کیسے کسی ایک کے پیچھے جا سکتی ہو۔
تم صرف میری بیٹی ہو تمہاری ماں نے اور بابا نے بھی تو کٸی بار بولا تھا نااور لڑے بھی تھے ایک دوسرے سے تمہارے لٸے ۔پھر تم کسی پرا ۓ چند دن کی پہچان والے کے لٸے ان کو چھوڑ جا ٶ گی ؟تم ايسا کر کے اپنے بابا اور بھاٸیوں کے سر کاٹ دو گی ؟ که وه اب شرم کے مارے گھر سے نہیں نکلیں گے لوگ تھو تھو کررے ہیں ان پر کے تمہیں تو ناز تھا اپنی بیٹی پے دیکھو اب کیسی کالک مل گٸ تم سب کے منہ پے۔ کیا تمہیں زرا احساس نہ ہوا ان کی رسواٸی کا ۔
تم صرف میری ہو جس نے بولا تھا کیا اس نے تمہیں کہیں منہ اٹھا کے جینے کے قابل چھوڑا ؟سب رشتوں سے دور کر گیا تمہیں ۔تو وہ کیا خوشی یا عزت دےگا تمہیں جو پپلے قدم پر ہی ذلیل اور رسوا کر گیا تمہیں ۔
تم صرف میری ہو باکی تمہاری عزت جاۓ بھاڑ میں یے کیسی محبت ہے؟
اور تم یے سو چا کے تمہاری چھوٹی بہنوں کو لوگ بھگوڑی کی بہن بولتے ہیں۔وہ تو شرم کے مارے اسکول بھی نہیں جاتیں اب۔
تمہاری ماں تو آدھی پاگل ہو چکی ہے اسے اب تک یقین ہی نہیں آتا کے تم ایسا کر سکتی ہو۔اور پتا ہے وہ بولتی ہے کے تم اسکی بیٹی ہی نہیں ہو تم ۔جوکہتی تھیں کے تم صرف ان کی شہزادی ہو ۔تمہارے کپڑے دیکھ کے روتی رہتی ہیں کے کتنے جچتے تھے تم پے لیکن پھر غصے سے پھینک دیتی ہیں۔
تمہارا ابو بس سر جھکاۓ بیٹھا رہتا ۔
تم صرف میری ہو یے سن کے تمہیں بولنا تھا کے میں تو بابا کی غیرت اور امی کا غرور ہوں ان کی مرضی کے بغیر نہیں ہو سکتی کسی کی بھی۔
پر تم نے صرف اس کی ہو کے باقی سب کو جیتے جی مار دیا!!!!
پھر بھی تمہاری امی پوچھتی رہتی ہیں کے تم ہم سب کے بغیر کیسے خوش ہو سکتی ہو؟کيا تم واقعی خوش ہو؟
اپنا خیال رکھنا
فقط تمہاری دوست
 

Leave a Reply

Back to top button