شاہد افراز خان ،بیجنگ
چین میں اسپرنگ فیسٹیول کی سات روزہ تعطیلات کے دوران ملک بھر میں سیاحت کو بھرپور فروغ ملا ہے اور مجموعی طور پر 251 ملین افراد نے جشن بہار کی تعطیلات کے دوران ملک کے مختلف علاقوں کا سفر کیا ہے اور سیاحتی سرگرمیوں سے لطف اٹھایا ہے۔اس دوران ملکی سیاحت کی مد میں تقریباً 46 ارب ڈالر کی آمدن ہوئی ہے۔رواں برس اسپرنگ فیسٹیول یا نئے چینی سال کی سرگرمیاں یکم فروی سے شروع ہوئیں جبکہ تعطیلات کا دورانیہ 31 جنوری سے 6 فروری تک رہا۔اس موقع پر تعطیلات کے دوران رشتہ داروں اور دوستوں سے ملاقاتیں، شہری تفریحی دورے ، دیہی علاقوں میں چھٹیاں گزارنا، اور سرمائی کھیلوں سے لطف اندوز ہونا چینی شہریوں کی اہم سیاحتی سرگرمیاں رہی ہیں۔ شہریوں نے کووڈ۔19 کی وبائی صورتحال کو بھی مد نظر رکھا اور سیلف ڈرائیونگ ٹورز، پیرنٹ چائلڈ ٹورز، تھیم پارک ٹورز، اور آئس اینڈ سنو ٹورز جیسے مختصر فاصلے کے تفریحی سفر کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ۔اکثر لوگوں نے وبائی صورتحال کے تحت چھٹیاں اپنے گھروں کے قریب گزارنے کو ترجیح دی۔
جشن بہار کی تعطیلات کے دوران چین بھر میں روایتی لوک ثقافتی سرگرمیوں اور بہار میلوں کا بھی انعقاد کیا گیا جسے سیاحوں میں ہمیشہ سے مقبولیت حاصل رہی ہے۔ایسی تقریبات میں مقامی ثقافت کے متنوع رنگ ،زائقے دار کھانے ،لوک گیت ،رقص وغیرہ جیسی سرگرمیاں وسیع پیمانے پر دیکھنے کو ملیں ۔انہی میلوں کے دوران خصوصی مقامی زرعی مصنوعات اور دستکاریوں کی نمائش بھی کی گئی جس سے مقامی صنعتوں کے فروغ میں نمایاں مدد ملی۔
یہ بھی پڑھیے
چین کا جشن بہار گالا
پاک چین دوستی کے 60درخشاں سال
چین، زرعی جدت کا مشاہدہ
بیجنگ سرمائی اولمپکس کی شاندار شروعات
رواں سال جشن بہار کی تعطیلات میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور سمارٹ ٹورازم نے بھی نمایاں کردار ادا کیا۔ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے مختلف پلیٹ فارمز پر شاندار اور دلچسپ کلاؤڈ ایگزیبیشنز، کلاؤڈ اسپرنگ فیسٹیول گالا، کلاؤڈ لیکچرز، اور کلاؤڈ پرفارمنس کا انعقاد کیا گیا۔سیاحوں کی سہولت کے لیے آن لائن خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا اور انہیں سیاحتی مقامات کے آفیشل وی چیٹ اکاؤنٹ اور آن لائن ٹریول ایجنسی پلیٹ فارم کے ذریعے قبل از وقت بکنگ، وبا سے بچاؤ اور انتظامی خدمات کی معلومات تک ون اسٹاپ رسائی حاصل رہی ۔
اسی طرح سیاحتی سرگرمیوں میں بیجنگ سرمائی اولمپکس کا رنگ بھی غالب رہا ہے ۔ بیجنگ سرمائی گیمز کی وجہ سے چین بھر میں برفانی کھیلوں کے مقابلوں کو نمایاں اہمیت ملی ہے اور اکثر لوگوں نے جشن بہار کی تعطیلات منانے کے لیے ایسے مقامات کا رخ کیا جہاں وہ برفانی کھیلوں سے صحیح معنوں میں لطف اندوز ہوئے ۔برف اور برفانی تھیم کی سیاحت نے متعلقہ صنعتوں بشمول سکینگ ریزورٹس، گرم چشموں اور ہوٹلوں میں کاروبار کو فروغ دیا ہے۔جشن بہار کے تہوار کی تعطیلات کے دوران نہ صرف سرمائی اولمپکس سے متعلق مصنوعات، بلکہ برف کے کھیل بھی انتہائی تیزی سے مقبول ہوئے۔ چین نے جب 2015 میں بیجنگ سرمائی اولمپکس کی میزبانی کی بولی جیتی تو یہ ہدف طے کیا گیا تھا کہ 300 ملین لوگوں کو برفانی کھیلوں میں شریک کیا جائے گا۔ آج، یہ ہدف حاصل کر لیا گیا ہے – اکتوبر 2021 تک، چین میں برفانی کھیلوں میں شریک افراد کی تعداد 346 ملین تک پہنچ چکی ہے۔ برفانی کھیلوں، برف کی سیاحت سے لے کر سرمائی کھیلوں کے آلات اور سرمایہ کاری تک، برف کی صنعت تیزی سے ترقی کر رہی ہے. چائنا ٹورازم اکیڈمی نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں پیشن گوئی کی گئی ہے کہ 2021 سے 2022 تک چین میں برف کی تفریحی سیاحت کی آمدنی 323.3 بلین یوآن تک پہنچنے کی توقع ہے۔
دوسری جانب یہ بات قابل زکر ہے کہ سات روزہ تعطیلات اور سیاحتی سرگرمیوں کے عروج پر بھی کسی بھی قسم کا کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا اور مجموعی طور پر سیاحتی منڈی مستحکم اور منظم رہی ہے۔ملک بھر میں متعدد سیاحتی ایجنسیوں نے چھٹیوں کے دوران بچوں کے لیے آؤٹ ڈور ریسکیو نالج لرننگ، کاشتکاری کے تجربات ، فارم سے متعلق تفریحی سرگرمیاں اور دیگر ایسی خصوصی سرگرمیوں کا انعقاد کیا ، جن سے بچوں کو کھیل کھیل میں زندگی کے مختلف رنگوں سے روشناس کروایا گیا۔