بدین

دریاؤں کے عالمی دن کے موقع پر بدین میں ماہی گیروں کا مارچ

اردو ٹوڈے، بدین

دریاؤں کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان فشر فوک فورم کی جانب سے مرکزی چئیرمین مہران علی شاہ کی قیادت میں ہزاروں مرد اور خواتین ماہی گیروں کا بدین میں مارچ.

Fisher Folk Forum, Badin
دریاؤں کے عالمی دن پر نکالی گئی ریلی کے شرکاء نے ڈی سی چوک سے بدین پریس کلب تک مرکزی قائدین کی قیادت میں مارچ کیا. ریلی کے شرکاء دریا پر ڈیم سمیت ہر رکاوٹ نا منظور انڈس ڈیلٹا کی تباہی نہ منظور دریا پر ڈیم سمیت تمام رکاوٹیں ختم کر کے پانی کی قدرتی گزرگاہیں بحال کے پرجوش نعرے بازی کرتے ہوئے بدین پریس کلب پہنچے.
اس موقع پر پاکستان فشر فوک فورم کے مرکزی چئیرمین مہران علی شاہ نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا دنیا میں متعدد ممالک نے اپنے ملک کے دریاؤں پر تعمیر کردہ ڈیموں کو مسمار کرکے دریاؤں کی زندگی کو محفوظ کرتے ہوئےانہیں انسان ذات کی حیثیت کے برابر حق دینا شروع کردیا ہے، کیونکہ دریاء ایک زندہ وجود رکھتے ہیں انسان سمیت ہزاروں اقسام کی حیاتیات کا انحصار بھی دریاؤں کی خوشحالی سے وابستہ ہے۔
دنیا میں ایک طرف جہاں دریاؤں کو انسان ذات کی حیثیت کے برابر حق دیا جارہا ہے تو دوسری جانب ہمارے ملک میں نام نہاد ترقی کے نام پر دریائے سندھ پر مزید ڈیم تعمیر کرنے کا سلسلہ شروع کرکے دریاء کا سانس دبوچ کر اُسے مارنے کی کوشش کی جارہی ہے. پاکستان فشر فوک فورم کے چیئرمین مہران علی شاہ نے مزید کہا کہ دریائے سندھ کی تباہی کا سلسلہ 1932ء میں سکھر بیراج کی تعمیر سے شروع ہوا جس کے بعد 1955ء میں کوٹڑی بیراج تعمیر کیا گیا جبکہ بیراجوں کی تعمیر کے بعد منگلا اور تربیلا ڈیم تعمیر کیے گئے اور ان تمام منصوبوں کے اثرات انڈس ڈیلٹا پر پڑے۔ انہوں نے کہا کہ انڈس ڈیلٹا دنیا کا ساتواں بڑا ڈیلٹا ہے جو دریائے سندھ کے ہزاروں سالوں کے قدرتی بہاؤ کے بعد وجود میں آیا۔ انہوں نے کہا کہ انڈس ڈیلٹا ایک سرسبز اور خوشحال علاقہ تھا ڈیلٹا کی بدحالی کا سلسلہ دریائے سندھ پر ڈیم اور بیراجوں کی تعمیر سے شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ انڈس ڈیلٹا میں دریائے سندھ کا پانی نہ پہنچنے کے سبب اس وقت تک سمندر نے آگے بڑھ کر 40 لاکھ ایکڑ سے زائد زرعی زمین نگل گیا ہے، جبکہ 25 لاکھ سے زائد لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ پر ڈیم اور بیراج قائم ہونے سے قبل 150 ملین ایکڑ فٹ سے زائد تازہ اور میٹھا پانی انڈس ڈیلٹا میں موجود 17 بڑی کریکس کے ذریعے سمندر میں گرتا تھا اور سمندر کو آگے بڑھنے سے روکتا تھا، جس کی وجہ سے انڈس ڈیلٹا نے اپنی قدرتی رنگا رنگی کو بحال رکھا۔ انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ کے اپ اسٹریم سے پانی کی بڑی مقدار صوبہ پنجاب کی زراعت اور شہری استعمال میں لایا جارہا ہے، جس کی وجہ سے ڈاؤن اسٹریم کا سندھو جو کبھی "دریاء بادشاہ” کے نام سے پہچانا جاتا تھا خشک ہوکر ایک نہر کی شکل اختیار کرگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دریاء کے اس طرح غائب ہونے کے سبب دریائے سندھ کے وسائل پر لوگوں خاص طور پر ماہی گیروں کے روزگار اور رہن سہن پر موت جیسی خاموشی طاری ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ قومی، علاقائی اور مقامی سطح پر پانی کا تحفظ اور دریاؤں کو آزاد کرانے کی تحریک شروع کی جائے تاکہ دریاؤں کا ماحولیاتی بہاؤ بحال کراکر انسانی زندگیاں، روزگار اور ثقافت کو محفوظ کر کے پانی کو کاروباری استعمال سے روکا جائے۔

یہ بھی پڑھیے

بدین: شوہر نے بیوی کو قتل کردیا

قمبر: سندھ پولیس اہلکار نے مبینہ طور پر سرکاری رائفل سے خودکشی کرلی

ملک میں مہنگائی موجودہ حکومت کی وجہ سے ہے،مسلم لیگ ن

دریاؤں کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان فشر فوک فورم کی طرف سے بدین میں نکالی گئی مرکزی ریلی میں پاکستان فشر فوک فورم کے مرکزی اور ضلعی قائدین چیئرمین مہران علی شاہ، سینئر وائس چیئرمین یاسمین شاہ، وائس چیئرمین نور محمد تھیمور، جنرل سیکریٹری رمضان ملاح، ضلع بدین کے صدر حاجی نبی بخش ملاح، عبدالرحیم ملاح، عمر ملاح سمیت ہزاروں مرد اور خواتین ماہی گیر شریک تھے ۔ ریلی کے شرکاء کے ہاتھوں میں بینر، پلے کارڈ اور جھنڈے موجود تھے، اس موقع پر وائس چئیرمین فشر فوک فورم یاسمین شاہ، نور محمد تھیمور، حاجی نبی بخش ملاح محمد اسلم ملاح محمد عمر ملاح عبدالمجيد ملاح حيدرآباد قاسم ٻچو اسفاق خاصخيلی ماما حسن رحيم چنڊانی عبدالغفور ملاح مصطفي شاه فشر فوک فورم سانگھڑ کے رہنما ايوب ملاح رمضان ملاح الهبچايو ملاح عمر کوٹ کے رہنما ارباب ملاح لاڑکانہ کے ماہی گیر رہنما شنشاه چارن اور جام شورو کے ماہی گیر رہنما محمد ملاح اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

Back to top button