کسی سے انتقام نہیں لیا جائے گا، حمزہ شہباز شریف
ویب ڈیسک
نو منتخب وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج جمہوریت کی فتح ہوئی ہے’ سپیکرصاحب آپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں’ جس طرح آپ نے بہادری سے اپنا فرض ادا کیا قابل تعریف ہے’ یہ آپ پر نہیں ایوان پر حملہ کیا گیا۔اپنے قائد محمد نواز شریف،شہباز شریف کا شکر گزار ہوں’آج سے انتقام کا سبق بند ہوگیا ہے ہم کسی سے انتقام نہیں لیں گے صرف صوبے کی خدمت کریں گے۔ایسے شاندار ایوان کا کیا فائدہ جہاں تالے لگائے گئے۔
ہم نیا سپیکر لائیں گئے،ہماری حکومت عوام کی حکومت ہوگی، صوبے امن و امان کیلئے اچھے پولیس آفیسرز تعینات کرونگا۔پی ٹی آئی حکومت نے ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا ‘عمران نیازی نے دھاندلی سے ہمارا الیکشن چورایا ‘علیم خان اور جہانگیر ترین کے مقدمات بنائیں’مجھے جیل میں ڈالا گیا۔وہ پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلی منتخب ہونے کے بعد ایوان سے خطاب کر رہے تھے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ علیم خان،جہانگیر ترین،اسد کھوکھر،معاویہ اعظم،جگنو محسن،عظمی کاردار اور دیگر کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہون نے اس کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا ‘عمران نیازی نے دھاندلی سے ہمارا الیکشن چرایا ‘علیم خان اور جہانگیر ترین کے مقدمات بنائے’مجھے جیل میں ڈالا گیا’عمران خان نیازی نے ایک کروڑ نوکریوں پچاس لاکھ گھروں کا جھانسہ دیا’مسلم لیگ ن نے جب اقتدار چھوڑا معیشت پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد تھی’پی ٹی آئی کی حکومت میں معیشت صفر ہو گئی’پنجاب میں آٹا،چنی کا شیدید بحران پیدا کیا’ادویات کی قلت پیدا کی گئی یہاں تک کہ پینڈول کی گولی شہریوں کو نہ مل سکی’گیس،بجلی کی قمیتوں میں بے پناہ اضافہ کیا گیا’چھ ماہ تک نہیں جانا کی رٹ لگائی پھر آئی ایم ایف کے پاس پہنچ گئے’ آپ کو توآئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا تھا خود کشی کرنی تھی لیکن ایسا نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں ملک ترقی کر رہا تھا،میرٹ پر ٹرانسفر ہوتے تھے۔لیکن جس طرح انہوں نے صوبہ چلایا عوام کے سامنے ہے۔پانچ پانچ آئی جی تبدیل کیے گئے،چیف سیکرٹری تبدیل کیے’شہباز شریف کے منصوبوں کو ختم کیا گیا’ہسپتالوں میں آج غریب کو علاج معالجہ میسر نہیں ہے’ نازک موقع ہے ناقص رائے ہے 74 سالہ تاریخ میں اتنے برے حالات نہیں دیکھے ہیں’آج غریب آدمی دو وقت کی روٹی نہیں کھا سکتا ہے’آج صوبے میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے’اللہ سے دعا مانگی مخلوق کی خدمت کا موقع دیں’مہنگائی،بے روزگاری سےعام آدمی کی زندگی اجیرن ہے۔
حمزہ شہباز نے کہاکہ پانچ رکنی بینچ کہتے ہے الیکشن کرائے،لیکن ایک خط کے ذریعے کہا جاتا ہے سازش ہوئی ہے۔ایک نااہل شخص کو لگا کر صوبے کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا’بلدیاتی نظام کو مفلوج کیا گیا۔جدید بلدیاتی نظام کو صوبے میں رائج کرونگا۔بہت انتقام ہوگیا ایک دوسرے کے دست گریبان ہوئے’لیکن اب انتقام سے ہٹ کر عوام کی خدمت کریں گئے۔نو منتخب وزیر اعلی نے کہا کہ آج سے انتقام کا سبق بند ہوگیا ۔
ایسے شاندار ایوان کا کیا فائدہ جہاں تالے لگائے گئے۔جس کس نے شازش کی اس پر کمیٹی بنائی جائے اور بھرپور انکوائری کی جائے۔ہم نیا سپیکر لائیں گئے،ہماری حکومت عوام کی حکومت ہوگی، صوبے امن و امان کیلئے اچھے پولیس آفیسرز تعینات کرونگا۔میرے اور میری فیملی کے خلاف کیسز بنائیں گئے۔نواز شریف کے خلاف کیسز بنائیں گئے لیکن ثابت کچھ نہیں ہوا ہے،چور ڈاکو کا نعرہ لگانے والوں سے توشہ خانہ کا حساب مانگا ہے تو جواب نہیں دیا۔ہم انتقام نہیں لیں گیے لیکن جس نے قوم کا پیسہ لوٹا اسے حساب دینا ہوگا۔
صوبے میں پرائس کنٹرول کمیٹیاں بحال کریں گے۔تمام اضلاع میں جائیں گئے عوام کو یقین دلائیں گئے کے ان کے ساتھ ہیں۔فوڈ اتھارٹی پر کام کرونگا گا جگہ جگہ ملاوٹ شدہ اشیا مل رہی ہیں۔صوبے میں ون ڈش کا اعلان کریں گئے۔صوبہ پنجاب سارا پاکستان نہیں لیکن بڑا صوبہ ہے۔دوسرے صوبوں کو یقین دلاتا ہوں کہ باقی صوبوں کا پنجاب بڑا بھائی ہے۔
چھوٹے صوبے میں جہاں ہماری ضرورت ہوگی ساتھ دیں گئے۔جس طرح سے ایوان میں حملہ کیا گیا کہ ایوان کی کاروائی متاثر ہوئی’ایوان کے دروازے ممبرز کیلئے بند کر دئیے گئے’ڈپٹی اسپیکر کے اختیار کو ڈی ریل کیا گیا’ ڈپٹی سپیکر کو نشانہ بنایا گیا اور زدکوب کیا گیا۔آئین اور قانون کی پاسداری کرنے والوں کیلئے اسمبلی میں داخلے بند کئے گئے۔