شازيہ مری نے بينظير انکم سپورٹ پروگرام آفس ميں جائزه اجلاس کی صدارت کی
وفاقی وزير شازيہ مری نے بينظير انکم سپورٹ پروگرام آفس ميں جائزه اجلاس کی صدارت کی اور پروگرام کو مزيد وسعت دينے پر غور کيا گيا ۔ سيکريٹری عصمت طاہره نے پروگراموں اور ادارے کے سٹرکچرپر بريفنگ دی اور بينظير انکم سپورٹ پروگرام کے افسران کا تعارف کرايا۔
وفاقی وزير برائے تخفيف غربت و سماجی تحفظ ، شازيہ مری نے بينظير انکم سپورٹ پروگرام کے ادائيگی نظام کو بہتر بنانے کيلئے تجاويز طلب کيں اور اگلی قسط سے پہلے اس کو مزيد بہتر بنانے کی ہدايات جاری کيں اور مستحق افراد کی پروگرام ميں شموليت اور اخراج کے ميعار کا نظام کا جائزه لينے کا اعاده کيا ۔
شازيہ مری نے افسران کو ہدايات ديتے ہوئے کہا کہ غير ضروری فلٹرز کی بنياد پر پروگرام سے مستحق لوگوں نکالنا ناجائز ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف عمرے کی بنياد پر مستحق افراد کو پروگرام سے نکالنا ٹهيک نہيں ۔ غريب لوگ جو مذہبی رسومات يا زيارت کيلئے بيرون ملک جائيں تو کيا وه مستحق نہيں رہتے؟
انہوں نے کہا کہ غريب لوگ اگر قرض يا امداد ليکر بيرون ملک علاج کيلئے جائيں تو کيا ووه امداد کے مستحق نہيں۔ موبائيل خرچ کی بنياد پر لوگوں کا پروگرام سے اخراج مستحق لوگوں سے بے انصافی ہے۔
شازيہ مری نے کہا کہ اگر پروگرام سے لوگوں کا اخراج کرنا ہی ہے تو پہلے ان کو اپنے پيروں پر کهڑا کريں۔ آخر ميں انہوں نے کہا کہ تمام پروگراموں کے ساته بی بی شہيد کا نام استعمال ہوگا کيونکہ بی آئی اييس پی ہی کے زير نگرانی بڑے پروگرام چلائے جا رہے ہيں ۔