جاکھرا برادری کا انصاف کے حصول کے لئے احتجاج
علی گوہر قمبرانی
ٹھٹھہ
سونڈا چل سائیٹ کے جاکھرا برادری کے معززین ظفر اقبال جاکھرو،محمد خان جاکھرو،رئیس ممتاز جاکھرو،رئیس عبداللہ جاکھرو،رمضان جاکھرو،دین محمد جاکھرو،محمد موسیٰ جاکھرو اور دیگر نے ٹھٹھہ میں صحافیوں کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ کچھ وقت پہلے جھرک تھانے کی حد میں چل سائیٹ کے پاس ہماری جاکھرا برادری کے لوگوں پر علاقے کے بدمعاش قسم کے لوگوں حنیف ڈاگوری اسماعیل ڈاگوری اور دیگر نے کلہاڑیوں اور لاٹھیوں سے حملہ کر کے جاکھرا برادری کے سات افراد کو سخت زخمی کردیا زخمیوں کو ہم رورل ہیلتھ سنٹر جھرک لے کر پہنچے جہاں نازک حالت ہونے کی وجہ سے حیدرآباد مزید علاج کے لیے روانہ کیا گیا جس کی ہم نے جھرک تھانے میں رپورٹ بھی درج کروائی جس کے نتیجے میں جھرک پولیس نے ڈاگوری کے چھ ملزمان کو گرفتار کر کے عدالت کے حکم پر بدین جیل بیجھ دیا ہے جبکہ چل سائیٹ والے علاقے میں ہماری جاکھرا برادری سے ان ڈاگوری برادری کے بدمعاشوں کی بدمعاشی کافی عرصے سے چل رہی ہے جس کا خاص سبب دو چار دن پہلے ہماری جاکھرا برادری کے میر محمد ولد صدیق جاکھرو اور اسکے بیٹے نظیر احمد جاکھرو کو چل سائیٹ لنک آر ڈی 2.4 پر ان سے 125 موٹر سائیکل زبردستی چھیننے کے بعد آدھے گھنٹے تک مزاحمت چلتی رہی جب گاڑی کے مالکان نے ڈاکوؤں کو پہچان لیا تو انہیں لاٹھیاں مار کر گرا کر موٹر سائیکل چھین کر فرار ہو گئے جس کی شکایات گائوں کے معززین کو دی گئی مگر کسی نے بھی تدارک نہیں کیا انہوں نے کہا کہ ہماری برادری والوں نے روبرو جا کر حنیف اور اسماعیل ڈاگوری کو کہا کہ ہم نے آپ لوگوں کو پہچان لیا ہے مہربانی کر کے گاڑی واپس کریں جس پر وہ غصہ ہو گیا اور فون کر کے ہتھیار بند لوفروں کا ٹولہ منگوا کر دوبارہ ہماری جاکھرا برادری کے اوپر کلہاڑیوں اور لاٹھیوں کے وار کر کے سات افراد محمد اسلم محمد نسیم نظیر محمد غلام نبی میر محمد اور خیر محمد کو گرا دیا جن کو گاؤں والوں نے رورل ہیلتھ سنٹر جھرک پہنچایا جہاں انہیں فرسٹ ایڈ ٹریٹمنٹ دے کر حیدرآباد منتقل کیا گیا جبکہ ہماری ان کے اوپر ایف آئی آر درج ہوئی ہے جس پر انہیں چالان کر کے بدین سینٹر جیل بیجھا گیا اس کیس کو کمزور کرنے کے لیے یہ بہانہ بنا کر کبھی جھونپڑی کو آگ لگا کر ہمارے خلاف جھوٹے کیس داخل کروا رہے ہیں تو کبھی ہاتھوں سے اپنی لڑکی غائب کرکے ہم دار لوگوں پر جھوٹے مقدمات درج کروا کر دہمکیاں دی جا رہی ہیں ہم آئی جی سندھ ڈی آئی جی حیدرآباد ایس ایس پی ٹھٹھہ اور ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے اسماعیل ڈاگوری جو بدمعاش قسم کے لوگ ہیں جن پر سات سے مزید دھشتگردی کی ایف آئی آر کینجھر جھرک اور دیگر تھانوں پر درج ذیل ہے ہمیں ان سے جانی اور مالی نقصان کا خطرہ ہے ہم سندھ حکومت کے اعلیٰ اختیاریوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسماعیل ڈاگوری اور اسکے بھائیوں کا کرمنل ریکارڈ چیک کرکے انہیں سخت سے سخت سزا دے کر علاقے میں امن امان بحال کروا کر عزتدار لوگوں کو کھلے ماحول میں آزادی سے جینے کا حق دلایا جائے