متاثرین کے لیے آنے والا امدادی سامان مارکیٹ میں فروخت ہونے لگا، جماعت اسلامی سندھ
اردو ٹوڈے، بدین
امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ حکومت سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی ہے متاثرین کے لیے آنے والے امدادی سامان کی مارکیٹ میں فروخت کی اطلاعات قابل تشویش بات ہے.
امیرجماعت اسلامی سندھ وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ بارش وسیلاب متاثرین کا نمبر ون مسئلہ قدرتی راستوں سے پانی کی نکاسی ہے،بارش کو کئی دن گذرجانے کے باوجودحکومت نکاسی آب سمیت متاثرین کی مدد کے لیے سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی ہے،متاثرین کے لیے آنے والے امدادی سامان کی مارکیٹ میں فروخت کی اطلاعات قابل تشویش بات ہے۔جماعت اسلامی اورالخدمت اپنے مصیبت زدہ عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحصیل ٹنڈوباگو کے پنگریو، محمد صدیق گاھو. زرداری فارم. مرزا فارم ،ناتھوملاح ،صدیق ملاح ودیگرمقامات کے متاثرین میں امدادی سامان کی تقسیم ،متاثرہ علاقوں کے دورہ اورمیڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔ قبل ازیں بدین میں صوبائی امیرنے ضلعی ذمے داران کے اجلاس میں طوفانی بارشوں سے نقصانات اورالخدمت کے تحت ہونے والی ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ بھی لیا۔
جماعت اسلامی کراچی کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری حافظ عبدالواحد، صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا آفتاب ملک امیرضلع بدین سید علی مردان شاہ جنرل سیکرٹری محمد عظیم منصوری نائب امراءعبدالکریم بلیدی محمد موسیٰ ملاح اورصدرالخدمت عبداللطیف کھوسہ ایاز لطیف سومرو بھی اس موقع پر ہمراہ موجود تھے۔ان کا مزید کہنا تھاکہ اس وقت پاکستان تاریخ کے بدترین دور سے گذر رہاہے، سیاسی معاشی اوراخلاقی انحطاط نے ملک کی بنیادوں کو ہلاکررکھ دیا ہے۔بارش متاثرہ علاقوں میں المیے جنم لے رہے ہیں۔
بارش سیلاب وگٹر کا پانی ملکر زہربن چکا ہے تعفن پھیلنے کی وجہ سے گیسٹرو ملیریا جلدی بیماریوں سمیت دیگر وبائی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔آمدرفت کے راستوں کانظام بھی درہم برہم ہے۔مہنگائی اورمعیشت کی ابترصورتحال سے عوام کی مشکلات میں دن پدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔اب تو زندگی کی بنیادی ضرورت آٹا اورصاف پانی بھی عوام کی دسترس سے دور ہوتا جارہا ہے۔صوبائی امیر نے کہاکہ حکومتی امداد کہیں بھی نظر نہیں آررہی متاثرین کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں،صوبائی حکومت کی طرح ضلع انتظامیہ بدین بھی سستی اور غفلت کا مظاہرہ کررہی ہے۔ریلیف انچارج کا دعویٰ غلط ثابت ہوا کہیں بھی امداد تقسیم نہیں کی گئی سرکاری گودام بھرے پڑے ہیںیاسیاسی بنیادوں پرتقسیم کی جارہی ہے لیکن متاثرین بے یارومددگارکھلے آسمان تلے زندگی بسر کررہے ہیں۔