مہنگائی سے بارش متاثرین پریشان
صوفی اسحاق
اردو ٹوڈے، خیرپور
خیرپور ضلع کے بارش وسیلاب متاثرین کاکہنا تھاکہ سابق وزیراعظم کے دور میں مہنگائی کے خلاف لانگ مارچ کرنے والے اقتدار حاصل کرکے اب بارش وسیلاب متاثرین کو مصیبت میں تنہا چھوڑ کر بیرون ممالک کے دوروں پر اپنے وزراء و۔منظور۔نظر شخصیات کے ہمراہ عیاشیوں میں مصروف ہیں جب کہ مولانا فضل الرحمان بھی عوام کو بے یارومددگار چھوڑ کھلے آسمان تلے ملیریا ڈینگی گیسٹرو بھوک افلاس سمیت دیگر امراض کی بھینٹ میں پھنسوں کی مدد کے لیے تاحال منظر۔عام سے غائب ہیں
ان کے دعوے کہاں گئے عالم دین کےبقول وفعل میں تضاد نہیں ہوتا تو پھر پی۔ڈیم۔ایم کو اقتدار ملتے ہی ان کے کارواں میں شامل لوگ آج کس حال میں خیریت تک پوچھنے سندھ خیرپور کا دورہ تک نہیں کیا ادویات غائب کرنے متاثرین کی امداد متاثرین میں تقسیم کرنے کے بجائےسیاسی ہائوسز میں چھپانے والوں کے خلاف تاحال ان کی خاموشی سوالیہ نشان ہے جیساکہ خیرپور میں
آٹا 20 کلو بیگ 2700 روپے،سلینڈر گیس 3500 روپے،بجلی 500فیصد تک مزید مہنگی،گھی 500 روپے کلو،پٹرول چینی دالیں سبزیاں ہوشربا تاریخی مہنگائی لوڈشیڈنگ میں مبتلا جب کہ متاثرین سیلاب دربدر ڈینگی ملیریا بے قابو.بیرونی امدداد حکمرانوں کی تجوریوں میں پہنج گئی عوام خودکشی کرنے پر مجبور لیکن آپ کی جماعت سمیت کوئی محب وطن سیاسی مذہبی جماعتیں احتجاج کے لیے نہیں نکلی نہ آپ نے آواز بلند کی ہے۔بارش۔سیلاب اور مہنگائی کے دلدل میں پھنسے سندھ کے عوام قائد جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے گذارش کرتے ہیں کہ خدارا مہنگائی کے خلاف اس وقت بھی آواز اٹھائیں اور اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ۔کی کال دے کر مصیبت زدہ کو موجودہ حکمرانوں کے عذاب سے نجات دلوائیں۔