بارش کے بعد گیسٹرو اور ملیریا میں اضافہ۔ انتظامیہ غائب
صوفی اسحاق،خیرپور
خیرپور کے نواحی گاؤں شہباز ڈنو کھورکھانی میں گیسٹرو اور ملیریا کے مرض میں شدت۔تین بچوں کی زندگی اجاڑ دی۔گاؤں میں متوفی بچوں کی تعداد 25 ہوگئی۔دیہاتیوں کا احتجاج۔گاؤں شہباز ڈنو کھورکھانی کے مکینوں کا حکومت، محکمہ صحت اور ضلع انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ بارشوں کے بعد ان کے علاقے میں پانی کی بروقت نکاسی نہ ہونے، مکھی مچھروں کی بہتات کے خاتمہ کے لیے اسپرے نہ کرنا اورملیریا و گیسٹرو میں مبتلا مریض بچوں کو طبی سہولیات کے فقدان کے باعث ان کے گاؤں شہباز ڈنو کھورکھانی میں گذشتہ روز تین بچے زندگی کی بازی ہارگئے تھے سانحہ پر انتظامیہ کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی وہ کب تک اپنے بچوں عزیزوں کی نعشیں اٹھائیں گے بارشوں کے بعد سے تا حال ان کے گاؤں میں شکیلہ،محافظ،اسرار،مدثر،ردھا،بخشو،طفیل،فردوس،شاکر،شکیل سمیت 25بچے گیسٹرو اور ملیریا کی وباء کی وجہ سے فوت ہوچکے ہیں۔
ضلع انتظامیہ،منتخب عوامی سیاسی نمائندے،محکمہ صحت سمیت کسی نے بھی بچوں کی زندگیاں بچانے کے لیے تحرک نہیں لیا۔
انہوں چیف جسٹس پاکستان،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سمیت ارباب اختیار سے علاقے سے نکاسی آب،ملیریا سے بچاؤ کے لیے انسداد مچھر اسپرے اور گیسٹرو کے مرض کے خاتمہ کے لیے صحت کی سہولیات مہیا کی جائیں کا مطالبہ کیا