شاہد افراز خان ،بیجنگ
چین کے شمال مشرقی صوبہ ہیلونگ جیانگ نے گزشتہ دہائی کے دوران اناج کی پیداوار میں زبردست پیش رفت دکھائی ہے اور زراعت کو ترقی دینے کی کوششوں میں نمایاں تیزی لائی ہے۔حیرت انگیز طور پر گزشتہ دس سالوں کے دوران اس صوبے میں اجناس کی مجموعی پیداوار 735 بلین کلوگرام رہی ہے ، یوں یہ صوبہ ملک میں اناج کی پیداوار کے لحاظ سے سرفہرست علاقوں میں شامل ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ، مقامی حکام نے ایک جدید صنعتی نظام کی تعمیر کی کوششوں کو آگے بڑھاتے ہوئے ڈیجیٹل معیشت، حیاتیاتی معیشت، سرمائی کھیلوں کی معیشت، اور اختراعی صنعتوں کو آگے بڑھانے کی راہ ہموار کی ہے اور تمام وسائل کو یکجا کیا گیا ہے۔
ہیلونگ جیانگ قومی دفاعی سلامتی،فوڈ سیکیورٹی ، ماحولیاتی سلامتی، توانائی کے تحفظ، اور صنعتی سلامتی کے جامع تحفظ میں بھی کلیدی کردار ادا کر رہا ہے ، قومی غذائی تحفظ کے لیے پختہ بنیاد کے طور پر اس کی اہمیت ناگزیر ہے جبکہ شمالی چین میں ایک مضبوط ماحولیاتی تحفظ کو بھی جامع طور پر آگے بڑھا رہا ہے۔بیج کی افزائش سے لے کر سیاہ مٹی کے تحفظ اور مکینیکل اور ڈیجیٹل فارمنگ کے فروغ تک، جدید زراعت کی تیز رفتار ترقی کو فروغ دینے کے لیے ہیلونگ جیانگ میں جدید سائنس اور ٹیکنالوجی کا عمدگی سے استعمال کیا گیا ہے۔یہ بات بھی قابل زکر ہے کہ ہیلونگ جیانگ نے کاشتکاری میں میکانائزیشن کی 98 فیصد شرح حاصل کی ہے۔اس ضمن میں سیٹلائٹ نیویگیشن سے آراستہ ٹیکنالوجیز جیسے کہ حیاتیاتی افزائش اور ذہین زرعی مشینری کا وسیع پیمانے پر اطلاق کیا گیا ہے۔سیاہ زرخیر مٹی کی بات کی جائے جو ہیلونگ جیانگ اور دو دیگر شمال مشرقی صوبوں جی لان اور لیاوننگ کے ساتھ ساتھ اندرونی منگولیا کے کچھ حصے میں پائی جاتی ہے، ملک کی کل اناج کی پیداوار کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ پیدا کرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے چین میں خوراک کی فراہمی کے لیے اہم درجہ حاصل ہے۔اس ضمن میں چین کی اعلیٰ مقننہ نے رواں سال جون میں سیاہ مٹی کے تحفظ سے متعلق ایک قانون منظور کیا تھا، جو ملک میں اناج کے تحفظ کو یقینی بنانے اور ماحولیاتی نظام کے تحفظ کی کوششوں میں اہم اقدام شمار کیا جاتا ہے۔یہ قانون، یکم اگست سے نافذ العمل ہو چکا ہے اور سیاہ مٹی کے تحفظ کے لیے حکومت اور "زرعی پیداوار آپریٹرز” کی ذمہ داریوں کی وضاحت کرتا ہے۔ ہیلونگ جیانگ میں سائنسی فرٹیلائزیشن کو سیاہ مٹی کے تحفظ کے لیے ایک اہم حل کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔اسی طرح صوبے میں دیہی ماحول کی ترقی کے ساتھ، کھاد جمع کرنے میں بہتری آئی ہے ۔ زرعی فضلہ کو کھیتوں میں فرٹیلائزیشن کے لیے بڑے پیمانے پر دوبارہ استعمال کیا گیا ہے، جس سے کھیتوں میں ناکارہ عناصر کو جلانے کا عمل بھی روک دیا گیا ہے، جو فضائی آلودگی کا ایک ذریعہ تھا۔ پچھلی دہائی کے دوران، صوبے نے 91.41 ملین مو اعلیٰ معیاری زرعی زمین بھی تیار کی ہے جو کہ خشک سالی یا سیلاب کا مقابلہ کر سکتی ہے، جس سے قومی غذائی تحفظ کی مضبوط بنیاد رکھی گئی ہے۔ پچھلی دہائی کے دوران، ہیلونگ جیانگ نے اپنی سخت کوششوں کی بدولت اناج کی فصلوں کو محفوظ بنانے میں بڑی پیش رفت کی ہے۔ یہ لگاتار 12 سالوں سے چین میں اناج پیدا کرنے والا سب سے بڑا علاقہ چلا آ رہا ہے۔ 2021 میں، ہیلونگ جیانگ نے بمپر فصلوں کے حوالے سے مسلسل 18 واں سال دیکھا، جس میں اناج کی مجموعی پیداوار 78.68 بلین کلوگرام سے زیادہ تھی۔
گزشتہ 10 سالوں کے دوران زرعی ترقی کے ساتھ ساتھ، ہیلونگ جیانگ نے مقامی اصلاحات اور ترقی کو تیز کرنے کے لیے ہر ممکن کوششیں کی ہیں۔ صوبے نے سرکاری اداروں میں اصلاحات کی تین سالہ مہم میں بھی نمایاں کامیابیاں سمیٹی ہیں۔ تکنیکی ترقی کے تناظر میں صوبائی حکومت کی جانب سے خدمات کی آن لائن دستیابی کی شرح 98.6 فیصد تک بڑھ چکی ہے جبکہ مارکیٹ اداروں کی تعداد میں 2.5 گنا اضافہ ہوا ہے۔حالیہ برسوں کے دوران شہری اور دیہی باشندوں کے معیار زندگی میں مسلسل بہتری دیکھی گئی ہے، جس میں بے ترتیب شہری علاقوں، پرانی شہری رہائشی کمیونٹیز اور دیہی علاقوں میں خستہ حال مکانات کی تزئین و آرائش سے خاطر خواہ نتائج حاصل ہوئے ہیں۔صوبے میں تیز رفتار ریلوے کی مائلیج 1,277 کلومیٹر تک بڑھ چکی ہے۔ دریاؤں اور جھیلوں کے پانی کے معیار میں مسلسل بہتری آئی ہے، اور شفاف ہوا کے حامل دنوں کا تناسب 94.8 فیصد تک بڑھ چکا ہے۔یوں یہ صوبہ آج چین کی مجموعی تعمیر و ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے نہ صرف چین بلکہ دنیا میں بھی ایک رول ماڈل بن چکا ہے۔