خیرپور

گاڑھی موری ہیلتھ سینٹر میں بارش کا پانی نہ نکل سکا

صوفی اسحاق
اردو ٹوڈے خیرپور

سابق وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر سیدہ نفیسہ شاہ جیلانی، سابق رکن قومی اسمبلی نواب خان وسان اور سابق وزیر اعلی سندھ و پی ٹی أئی کے مرکزی رہنماء سید غوث علی شاہ کا حلقہ انتخاب خیرپور کا نواحی شہر گاڑھی موری کا دیہی صحت بنیادی مرکز شفاخانہ کے بجائے امراض باٹنے کا مرکز بن گیا۔
گاڑھی موری رورل بیسک ہیلتھ سینٹر خستہ حال عمارت جانی نقصان کا باعث بن سکتی ہے،گزشتہ 2ماہ قبل ہونے والی بارش کا پانی تاحال نکاس نہ ہوسکا ملیریا،ہیضہ۔ڈائیریا، ٹائیفائیڈ سمیت دیکر امراض پھوٹ پڑنے کے باوجود ادویات کا فقدان اور اربن فلڈ ایمرجنسی کے باوجود صحت مرکز میں ادویات ناپید کی طرح، میل فیمیل میڈیکل افسران، دانتوں کا ڈاکٹر۔ملیریا، ہیپا ٹائٹس سمیت دیگر امراض کی چکاس کی کٹس و عملے کی غیر حاضری ڈپوٹیشن پر دوسری جگہ ڈیوٹی کرنے تنخواہ مذکورہ سینٹر سے لینے کا انکشاف ہوا ہے۔
دانتوں کے ڈاکٹر کے بجائے ڈینٹسٹ فرائض انجام دےرہا ہے۔گاڑھی موری رورل ہیلتھ سینٹر کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدلقدیر میمن کا کہنا تھاکہ ان کے ہاتھ بندھے زبان کو تالے لگے ہوئے ہیں سیاسی دور ہے انہوں نے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیہی صحت مرکز سے سوتیلی ماں جیسا سلوک اپنایا جارہا ہے سیاسی مداخلت سے صحت مرکز اپنے فرائض احسن طریقے سے ادا نہیں کر پارہا ہے جس کی مثال محکمہ صحت کا ضلع افسر ہر ہفتے تبادلے کی زد میں رہتا ہے ایسے وقت میں وہ کیا کرسکتا ہے شکایات کا ازالہ نہیں ہوتا خیرپور ضلع میں شہری یا دیہی علاقوں میں تبادلے کی لٹکتی تلوار کے سائے اور بدامنی کی أگ کی تپش کے خوف میں کیا فرائض انجام دیں گے۔
علاقے کے نبی نواز مہیسر سماجی ورکر کا کہنا تھاکہ رورل ہیلتھ سینٹر گاڑھی موری بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو صحت صفائی و علاج معالجہ کی سہولیات مہیا کرنے میں ناکام ہوگیا ہے صحت مرکز بارش کے پانی کی لپیٹ میں ہے جس کی وجہ سے مچھروں مکھیوں کی بہتات سے ہسپتال أنے والے مریض شفا کے بجائے مزید امراض کا شکار ہورہے ہیں انہوں نے ارباب اختیار سے گاڑھی موری دیہی صحت مرکز میں تمام بنیادی صحت کی سہولیات کی فراہمی اور خستہ حال عمارت کی از سر نو تعمیر کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Leave a Reply

Back to top button