کالمچین

چین کی سوشلسٹ جدت کاری کا تعارف

Socialist Party of China

شاہد افراز خان ،بیجنگ
حالیہ عرصے میں دیکھا جائے تو چین نے جدیدیت کی جانب اپنی بے مثال پیش رفت میں تیز رفتار معاشی ترقی اور طویل المیعاد سماجی استحکام کے جڑواں معجزوں پر کام کیا ہے۔ان کامیابیوں نے جہاں عالمی برادری کو حیران کر دیا ہے، وہیں ایک غیر معمولی وبائی صورتحال، علاقائی تنازعات اور عالمی معاشی جمود سے نبرد آزما دنیا کو امید کا بھی ایک توانا پیغام دیا ہے۔ دنیا بھر میں مبصرین کا خیال ہے کہ جدیدیت کی جانب چینی راستہ بالخصوص اس کے رہنما فلسفے، دیگر اقوام کو اپنی ترقی کے راستے تلاش کرنے اور دنیا کے ایک مشترکہ روشن مستقبل کے حصول کے لئے حوصلہ افزائی کر رہے ہیں. ایک ارب 40 کروڑ آبادی کے حامل ملک میں جدت کاری انسانی تاریخ کا ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔ عالمی مبصرین نے چین کی کامیابی کی وجہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کے عوام پر مبنی فلسفے کو قرار دیا ہے۔ چین کی بڑے پیمانے پر غربت کے خاتمے کی مہم سے اس کی عمدہ وضاحت ہوتی ہے۔چین نے 2021 میں اعلان کیا کہ ملک نے موجودہ معیارات کے تحت غربت کی لکیر کے نیچے رہنے والے آخری 98.99 ملین غریب دیہی باشندوں کو غربت سے باہر نکال دیا ہے ، اور تمام 832 غریب کاؤنٹیوں اور 01 لاکھ 28 ہزار دیہاتوں کو غربت کی فہرست سے نکال دیا ہے۔
اسی طرح گزشتہ چار دہائیوں کے دوران، ملک میں لوگوں کی زندگیوں میں حیرت انگیز بہتری لائی گئی ہے. تقریباً 70 سال پہلے بنیادی طور پر ایک زرعی ملک کہلانے والا چین، آج دنیا کے وسیع ترین سماجی بہبود کے نظام، سب سے بڑے تیز رفتار ریلوے نیٹ ورک اور بہت سے شعبوں میں جدید ترین ٹیکنالوجیز کا حامل ہے.اسی تناظر میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں قومی کانگریس میں پیش کردہ رپورٹ ایک جدید سوشلسٹ ملک کی جامع تعمیر کے لیے تزویراتی انتظامات کا تعین کرتی ہے، چینی طرز کی جدیدیت کی اہم خصوصیات اور ضروری تقاضوں کو سامنے لاتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ اسے بین الاقوامی برادری کی جانب سے مثبت ردعمل ملا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ جدیدیت دنیا کے تمام ممالک کے لوگوں کی مشترکہ امنگ ہے، اور یہ وہ مقصد بھی ہے جس پر چینی عوام جدید دور میں تندہی سے عمل پیرا ہیں۔ چینی طرز کی جدیدیت کے حوالے سے صدر شی جن پھنگ نے رپورٹ میں اس بات پر زور دیا کہ چینی طرز کی جدیدیت کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی سربراہی میں ایک "سوشلسٹ ماڈرنائزیشن” ہے جس میں نہ صرف تمام ممالک کی جدیدیت کی مشترکہ خصوصیات ہیں بلکہ اس میں اپنے قومی حالات کی بنیاد پر چینی خصوصیات بھی شامل ہیں۔ چینی طرز کی جدیدیت ایک بہت بڑی آبادی کی حامل جدیدیت ہے، ایک جدیدیت جس میں تمام لوگ ایک ساتھ خوشحال ہوتے ہیں، ایک ایسی جدیدیت جس میں مادی تہذیب اور روحانی تہذیب ہم آہنگ ہیں، ایک ایسی جدیدیت جس میں انسان اور فطرت ہم آہنگی سے رہتے ہیں، اور ایک ایسی جدیدیت ہے جو پرامن ترقی کی راہ اختیار کرتی ہے.
چینی طرز کی جدیدیت عوام پر مرکوز ترقیاتی نظریے پر عمل پیرا ہے ، انسان اور فطرت کی مربوط ترقی اور سودمند تعاون پر توجہ دیتی ہے اور مشترکہ مفاد پر مبنی تعاون کو اجاگر کرتی ہے۔ ایک ہی وقت میں یہ رپورٹ چینی طرز کی جدیدیت کے نو لازمی پہلوؤں کی عمدگی سے وضاحت کرتی ہے۔ان میں ، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی قیادت سے وابستہ رہیں، چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم پر عمل کریں، اعلیٰ معیار کی ترقی حاصل کریں،ہمہ گیر عوامی طرز جمہوریت کو فروغ دیں، تمام لوگوں کے لئے مشترکہ خوشحالی حاصل کریں، انسان اور فطرت کے ہم آہنگ بقائے باہمی کو فروغ دیں، بنی نوع انسان کے لئے ہم نصیب سماج کی تعمیر کو فروغ دیں اور انسانی تہذیب کی ایک نئی شکل تخلیق کریں.وسیع تناظر میں چینی طرز کی جدیدیت اقتصادی، سیاسی، ثقافتی، سماجی اور ماحولیاتی تہذیب کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے، اور ایک جدید سوشلسٹ ملک کی جامع تعمیر کے لئے رہنما اقدامات کی وضاحت کرتی ہے. چین ویسے بھی ایک جامع انداز میں جدیدیت پر عمل پیرا ہے۔چین نے مادی اور ثقافتی و اخلاقی ترقی کو مربوط کیا ہے اور ایک نئے ترقیاتی فلسفے پر عمل پیرا ہے جو جدت طرازی ، ہم آہنگی ، ہریالی ، کشادگی اور اشتراک کو اجاگر کرتا ہے۔اس حوالے سے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20ویں قومی کانگریس دنیا کے لیے پارٹی کی سمت، اصولوں، پالیسیوں اور افکار کی بہتر تفہیم میں انتہائی مددگار ثابت ہو گی ۔

Leave a Reply

Back to top button