شاہد افراز خان ،بیجنگ
حالیہ دنوں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں قومی کانگریس سے متعلق سامنے آنے والی اہم خبروں میں”مشترکہ خوشحالی” کی اصطلاح کئی بار سامنے آئی ہے ۔ مشترکہ خوشحالی سے مراد ایسی دولت ہے جو سیاسی ،معاشی ،سماجی ، مادی اور ثقافتی لحاظ سے ہر ایک کی پہنچ میں ہو اور اسے قدم بہ قدم آگے بڑھنا چاہیے۔بالخصوص اس خوشحالی کو صرف چند افراد یا ملک کے کچھ حلقوں یا خطوں تک محدود نہیں ہونا چاہیے۔چین نے ساتھ ساتھ مشترکہ خوشحالی کے حصول کا پیمانہ بھی طے کر دیا ہے کہ محنت اور جدت کے ذریعے خوشحالی کے حصول کی جستجو کی جائے ، جس سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری کے امکانات روشن ہوں گے۔
سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ کی جانب سے کانگریس کو پیش کردہ تاریخی رپورٹ کے مطابق چینی جدیدیت سب کے لیے مشترکہ خوشحالی کی جدیدیت ہے۔ رپورٹ میں اگلے پانچ سالوں اور آئندہ عرصے میں ہر لحاظ سے جدید سوشلسٹ چین کی تعمیر کے لئے ایک روڈ میپ تیار کیا گیا ہے تاکہ مشترکہ خوشحالی کا مقصد حاصل کیا جا سکے ، اس سے ملک کی ترقی کو فروغ دینے اور مناسب طریقے سے وسائل کے اشتراک کا خاکہ سامنے آیا ہے۔ اس دوران یہ واضح کیا گیا ہے کہ ملک کی مادی اور تکنیکی بنیادوں کو فروغ دینے کے لئے اعلیٰ معیار کی ترقی کی جستجو کرتے ہوئے، چین ایک جدید معیشت کی تعمیر کے لئے تیزی سے آگے بڑھے گا.مشترکہ خوشحالی کی خاطر مربوط شہری دیہی ترقی اور مربوط علاقائی ترقی کو فروغ دینے کی کوششیں کی جائیں گی تاکہ "معاشی پیداوار کو مؤثر طریقے سے اپ گریڈ اور مناسب طریقے سے بڑھایا جاسکے۔ساتھ ساتھ ملک بھر میں دیہی احیاء کو فروغ دینے کے لئے، دیہی علاقوں میں کاروباری اداروں، ٹیلنٹ، ثقافت، ماحولیاتی نظام اور تنظیموں کی بحالی کو فروغ دیا جائے گا.
عوام کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے اور ان کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ سی پی سی عوامی خدمت کے معیار کو بلند کرنے اور عوامی خدمات کو مزید متوازن اور قابل رسائی بنانے کے لئے بنیادی عوامی خدمت کے نظام کو بہتر بنائے گی۔ چین اس خاطر آمدنی کی تقسیم کے اپنے نظام کو بھی بہتر بنائے گا اور عوام کی "سخت محنت کے ذریعے خوشحالی حاصل کرنے” کی حوصلہ افزائی کرے گا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مساوی مواقع کو فروغ دینے، کم آمدنی والے افراد کی آمدنی میں اضافہ اور متوسط آمدنی والے گروپ کے سائز کو بڑھانے کے لئے کوششیں کی جائیں گی.
سوشلزم کی ایک لازمی ضرورت اور چینی جدیدیت کی ایک اہم خوبی "مشترکہ خوشحالی” ہے۔ چین کا سب کے لئے مشترکہ خوشحالی کا تصور اس لحاظ سے منفرد ہے کہ یہ محض ہوائی باتوں یا کھوکھلے بیانات تک محدود نہیں ہے بلکہ عملی اقدامات سے منزل کے حصول پر مبنی ہے۔ یہ نظریہ نہ صرف ملک میں آمدنی کی تقسیم یا "کیک کو تقسیم کرنے” پر توجہ دیتا ہے ، بلکہ "کیک کو بڑا بنانے” کا نقطہ نظر اپناتا ہے ، جو مشترکہ خوشحالی کے حصول کے لئے شرط اور بنیاد ہے۔دوسری جانب مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینا سی پی سی کا مستقل مقصد رہا ہے۔ عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے بعد سے مسلسل کوششیں کی گئی ہیں ، جس میں گذشتہ دہائی میں تاریخی کارنامے انجام دیئے گئے ہیں ، جن میں مطلق غربت کا خاتمہ اور ایک جامع اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی تعمیر شامل ہے۔چین کے اس وژن کو 2020 میں خاص طور پر ملکی اور عالمی سطح پر توجہ ملی، مشترکہ خوشحالی کے اہداف کو قومی اقتصادی اور سماجی ترقی کے 14 ویں پانچ سالہ منصوبے اور 2035 تک کے طویل المیعاد مقاصد میں بیان کیا گیا ہے. اس ضمن میں 2035 تک مزید ٹھوس اقدامات اور عملی پیش رفت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔یہ سوال بھی اہم ہے کہ چین مشترکہ خوشحالی پر کیوں زور دیتا ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہی ہے کہ معاشرے کے تمام طبقوں کی مشترکہ خوشحالی سوشلزم کا ایک لازمی تقاضا ہے اور چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام اور جدیدیت کی ایک اہم خوبی ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ سن2012 میں کمیونسٹ پارٹی کی 18 ویں قومی کانگریس کے بعد سے ، چین نے مشترکہ خوشحالی کے تصور کو بتدریج مزید نمایاں مقام تک پہنچا دیا ہے۔ اس وقت غربت کے خلاف جنگ میں فتح اور جامع اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی تکمیل میں کامیابی سے ، چین کے پاس مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے سازگار حالات موجود ہیں۔چین ملک میں آمدنی کی منصفانہ اور متوازن تقسیم کے لیے بنیادی ادارہ جاتی انتظامات کا ارادہ رکھتا ہے۔اس کا فائدہ یہ ہو گا کہ ایک جانب جہاں ملک میں متوسط طبقے کے سائز کو بڑھایا جا سکے گا وہاں دوسری جانب سماجی انصاف کو فروغ دینے کے لیے ضرورت سے زیادہ آمدنی کو ایڈجسٹ کیا جا سکے گا ۔مشترکہ خوشحالی کے حوالے سے کی جانے والی منصوبہ بندی کے دیگر اقدامات میں جائیداد کے حقوق اور دانشورانہ املاکی حقوق کا تحفظ ، مختلف نوعیت کے سرمائے کی صحت مند ترقی ، اور کسانوں اور دیہی علاقوں کی مشترکہ خوشحالی اور ترقی شامل ہے۔چین چاہتا ہے کہ دیگر ممالک بھی چین کی ترقی کے تجربات سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کر سکیں۔اس مقصد کی خاطر چین اعلی معیار کےکھلے پن کو فروغ دے رہا ہے ، مارکیٹ تک رسائی کو مزید آسان بنایا جا رہا ہے، تجارتی روابط کے فروغ سے ترقی پزیر ممالک میں غربت کے خاتمے میں مدد فراہم کی جا رہی ہے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کے لیے باہمی مفادات پر مبنی تعاون اور مشترکہ ترقی کو فروغ دیا جار ہا ہے۔