شاہد افراز خان ،بیجنگ
چین اور پاکستان کی لازوال اور بے مثال دوستی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ آزمائش کی ہر گھڑی پر پورا اتری ہے۔چاہے عالمی و علاقائی صورتحال میں کیسی ہی تبدیلیاں کیوں نہ رونما ہوں ،چین پاک آہنی بھائی چارہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتا جا رہا ہے۔اسی سلسلے کی ایک تازہ کڑی وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کا حالیہ کامیاب دورہ چین بھی ہے جو ایک ایسے تاریخی موقع پر سامنے آیا ہے جب چینی صدر شی جن پھنگ تیسری مدت کے لیے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی بیسویں مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری منتخب ہو چکے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی مصروفیات کا چیدہ چیدہ جائزہ لیا جائے تو اُن کی صدر شی جن پھنگ سے ملاقات انتہائی اہم رہی ہے۔ بیجنگ کےعظیم عوامی ہال میں منعقدہ ملاقات کے دوران شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور پاکستان اچھے دوست اور بہترین شراکت دار ہیں ۔ چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو ترجیح اور اہمیت دیتا ہے اور پاکستان کے ساتھ مل کر ہمہ گیر اسٹریٹجک تعاون کے فروغ ، نئے عہد میں چین پاک ہم نصیب معاشرے کے قیام اور آل ویدر اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں نئی تحریک پیدا کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کا خواہاں ہے ۔ شی جن پھنگ نےکہا کہ چین ،پاکستان کی جانب سے چین کے ساتھ دوستانہ تعاون کے فروغ کو سراہتا ہے، چین کے اہم بنیادی امور کے حوالے سے چین کی حمایت کرنے پر پاکستان کا شکر گزار ہے ۔چین بیرونی دنیا کے لیے اپنے دروازے کھولنے کی بنیادی قومی پالیسی پر کاربند رہے گا اور اپنی ترقی سے پاکستان سمیت دنیا کے تمام ممالک کو نئے مواقع فراہم کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ فریقین کو چین پاک اقتصادی راہداری مشترکہ تعاون کمیٹی کے طریقہ کار پر بہترین انداز میں عمل پیرا ہوتے ہوئے سی پیک کو "بیلٹ اینڈ روڈ” کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے ایک مثالی منصوبے کے طور پر پیش کرنا چاہیے۔ چین ، پاکستان کی جانب سے چین کے لیے اعلیٰ معیار کی زرعی مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کا خیر مقدم کرتا ہے ۔ چین پاکستان کے ساتھ ڈیجیٹل اکانومی، ای کامرس اور فوٹو وولٹک سمیت نئی توانائی میں تعاون بڑھانے، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی، لوگوں کے معاش اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے اور مالی صورتحال کو مستحکم کرنے کے لیے پاکستان کو اپنی استعداد کے مطابق معاونت فراہم کرتا رہے گا۔
اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ انہیں سی پی سی کی 20 ویں قومی کانگریس کے کامیاب انعقاد کے بعد چین کے دورے پر مدعو کیے جانے والے پہلے غیر ملکی رہنماؤں میں سے ایک ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے ، جو پاکستان اور چین کے درمیان گہری مضبوط "آہنی ” دوستی کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان آل ویدر اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید گہرا کرنا پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد اور معاشرے کے تمام شعبوں کا اتفاق رائے ہے ۔ انہوں نے وبائی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی گراں قدر امداد اور پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے بعد فراخدلانہ امداد فراہم کرنے پر چینی حکومت اور عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہناتھا کہ چین جیسا کوئی دوسرا ملک نہیں ہے جو اس قدر خلوص کے ساتھ پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک کی مدد کرتا ہے ۔شہباز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان ایک چین کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، تائیوان، تبت اور ہانگ کانگ سے متعلق معاملات پر چین کے موقف کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور چین کے کامیاب حکمرانی کے تجربے سے سیکھنے، خود انحصاری پر عمل پیرا ہونے اور اس کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے کی امید رکھتا ہے تاکہ پاکستان بہتر طور پر ترقی کر سکے ،یہ مستقبل کے لیے پاکستان کی درست ترقیاتی سمت اور واحد انتخاب ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کی تعمیر سے پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی پر دور رس اثرات مرتب ہوئے ہیں۔پاکستان سکیورٹی اقدامات کو مزید مضبوط بنائے گا اور پاکستان میں موجود چینی اداروں اور اہلکاروں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔اسی طرح چینی وزیراعظم لی کھہ چھیانگ سے ملاقات اور مذاکرات کے موقع پر ایک پروقار تقریب میں وزیراعظم پاکستان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ امور اور باہمی تعاون بڑھانے کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی اور دونوں رہنمائوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل اور سی پیک کو وسعت دینے پراتفاق کیا۔
چین کے اس اہم سرکاری دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان چائنا بزنس فورم کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں پانچ سو سے زائد کمپنیوں نے شرکت کی۔شہباز شریف نے چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور انہیں حکومت کی سازگار پالیسیوں اور سرمایہ کار دوست ماحول سے آگاہ کیا۔اس کے علاوہ وزیراعظم پاکستان کی چین کے اہم اداروں جیسے ریلوے ، توانائی ، بجلی وغیرہ کے سربراہان سے بھی بات چیت ہوئی اور دوطرفہ تعاون سے متعلق امور پر گفتگو کی گئی ۔ وسیع تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورے کے دوران دونوں ممالک نے برابری اور باہمی مفاد پر مبنی بات چیت اور تعاون کے ذریعے باہمی تعلقات کے فروغ کا عزم ظاہر کیا ہے جو عصری چیلنجوں سے نمٹنے اور عالمی امن اور خوشحالی کے لیے اہم ہے۔