سہون جانے والے زائرین کو حادثہ، جاں بحق والوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
صوفی اسحاق
اردو ٹوڈے خیرپور
خیرپور سے سہون جانے والے 18جاں بحق افراد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی حادثے میں جاں بحق ہونے والے ایک ہی خاندان سےبتائے جاتے ہیں میتوں کے گھر پہنچنےپر رقت آمیز مناظر لوگ زار قطار رو رہے تھے فضاء میں افسردگی مرنے والوں میں 5 دن قبل شادی ہونے والا جوڑا بھی شامل مرنے والوں میں 6 بچے 6بچیاں 12 خواتین شامل ہیں یہ افراد منت لے کر لعل شہباز قلندر کے مزار پر جا رہے تھے نماز جنازہ میں ہزاروں افراد سماجی سیاسی مذہبی صحافیوں برادری کے ہزاروں افراد کیے علاؤ ہ ڈپٹی کمشنر خیرپور ایس ایس پی خیرپور سرکاری افسران نے شرکت کی جاں بحق ہونے والوں کی اکثریت پھلپوٹہ برادری کی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ شب خیرپور کے گاؤں دائود گوٹھ کے پھلپوٹہ برادری سے تعلق رکھنے والے33 افراد ایک ویگن میں سوار ہوکر سہون شریف جارہے تھےکہ انڈس ہائی وے پر سہون ٹول پلازہ کے قریب سیلاب کے پانی کی نکاسی کے لئے لگایا جا نے والا کٹ جو بڑے کھڈے میں تبدیل ہوگیا تھا دو ماہ گزرجا نے کے باوجود دادو انتظامیہ نے مزکورہ کھڈے کو نہیں بھر سکا جس کے باعث رات کے اندھیرے میں ویگن اس کھڈے میں گر کر سیلابی پانی میں بہہ گئی فوری طور پر علاقے کے لوگوں نے پولیس کو اطلاع دی اور ریسکیو کی کاروائی شروع کردی گئی ڈپٹی کمشنر دادو عمران بھی جائے وقوع پر پہنچ کر امدادی کاموں کی نگرانی شروع کرکے ڈوبے افراد اور ویگن کو پانی سے باہر نکالا گیا جس میں سے اکثر افراد موقع پر ہی فوت ہوچکے تھے اور زخمیوں کو دادو کے مختلف ہسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے مرنے والے افراد کی میتیں ایمبولنس کے ذریعے خیرپور دائود گوٹھ لائی گئی تو گاوں میں کہرام برپا ہوگیا لوگ اپنے پیاروں کی نعشوں سے چپٹ چپٹ کر دھاڑے مار مار کر رو رہے تھے جبکہ اسٹنٹ کمشنر مختیارکار دیگر افسران رات ہی سے گاؤں میں موجود تھے جو تمام کاموں کی نگرانی کر رہے تھے نمازہ جنازہ عیدگاہ گراؤنڈ دائود گوٹھ میں ادا کی گئی اور لعل بھنیوں قبرستان میں تدفین کی گئی تو رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے لوگ ایک دوسرے سے چپٹ چپٹ کر رو رہے تھے مرنے والوں میں 5 دن قبل شادی شدہ جوڑہ عرفان پھلپوٹہ اور اس کی بیوی بھی شامل ہیں جبکہ دیگر مرنے والوں میں مسمات بینظیر زوجہ شاہنواز مسمات پنھل زوجہ غلام حسین مسمات حسنہ زوجہ عرفان علی بےبی محمودہ دختر غلام شبیر نجمہ دختر الطاف حسین دلشاد دخترالطاف حسین مسمات صدیران زوجہ غلام حسین کلثوم دختر الطاف حسین عثمان بیٹا غلام شبیر محبوب علی بیٹا غلام عباس مسمات جمعہ خاتون زوجہ غلام عباس مسمات لیلی زوجہ غلام نبی مسمات شاہداہ زوجہ شاہنواز شہزادوولد غلام عباس سوہا دختر شاہنواز مدیہہ دختر غلام عباس الللہ ڈنو ولد غلام عباس نسرین دختر غلام شبیر شاہ نواز ولد غلام عباس اور اللہ ڈنو ولد شاہ نواز شامل ہیں اس کے علاوہ زخمیوں میں مہتاب حسین محسن علی شاہنواز الطاف حسین صدام ندیم ذوالفقار علی جان محمد عمر مسمات مسکان مسمات جنت مسمات عابدہ پروین ممسمات عابدہ پروین زاہدہ اور مجن شامل ہیں زخمیوں میں دو کی حالت نازک بتائی جارہی ہے جن کو کراچی ریفر کیا جائے گا باقی زخمی دادو کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے ڈرائیور شاہنواز نے جو اس حادٹے میں بچ گیا تھا اس نے یادگار کو بتایا کہ گڑھا کی جگہ اندھیرا تھا نہ وہاں بورڈ لگا تھا صرف بجری کا ڈھیر تھا جیسے ہی میں نے ٹرن لیا ویگن گہری کھائی میں گر کر پچاس فٹ سیلابی پانی میں بہہ گئی جس میں میری بیوی دو بیٹے دو بیٹیاں بھی ہلاک ہوئیں ہیں شاہنواز کا کہنا تھا کہ یہ انتظامیہ کی نااہلی ہے کہ دو ماہ بعد بھی کھڈے کو نہیں بھر سکی ہے, وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ سابق وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ رکن قوی اسمبلی ڈاکٹر سیدہ نفیسہ شاہ رکن قومی اسمبلی سید جاوید علی شاہ سابق وزیر منظور حسین وسان وزیراعلی سندھ کے فوکل پرسن نواب وسان پیر سید بچل شاہ پیپلزپارٹی کے رھنماء سید شہزاد علی شاہ تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سید غوث علی شاہ نے اس واقع پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ روڈز ایریگیشن کے خلاف کاروائی کا عندیہ دیتے ہوئے ورثاء سے تعزیت کی ہے اور کہا ہے کہ ہم ان 20 قیمتی جانوں کی شہادت پر افسوس ہے کوشیش کریں گے کہ آئندہ ایسے حادثات نہ ہوں اور ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے علاوہ ازیں پاکستان عالمی مشائخِ کاؤنسل خیرپور کے ضلعی صدر درگاہ عالیہ حضرت سید گل شاہ غازی موسوی کے سجادہ نشین سید امتیاز حسین شاہ موسوی کی قیادت میں سید حبدار حسین شاہ فقیر نجف علی جونیجو فقیر صاحب لطیفی استاد محمد علی چانڈیو پر مشتمل وفد نے دائود گوٹھ پہنچ کر سیوھن وین حادثے میں فوت ھونے والے لواحقین سے اظہار افسوس و تعزیت کی وفد نے مرکزی صدر سجادہ نشین درگاہ بھٹائی سید وقار حسین شاہ لطیفی ودیگر قائدین کا تعزیتی پیغام پہنچایا اس موقع پر مرحومین کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی ۔