چینکالم

چینی صدر شی جن پھنگ کا سال نو کے موقع پر اہم خطاب

شاہد افراز خان ،بیجنگ

سال نو

ایک بڑے اور اہم ملک کے رہنما کے طور پرچینی صدر شی جن پھنگ نے ہمیشہ کی طرح سال نو کے موقع پر اپنے خطاب میں نمایاں ملکی کامیابیوں سمیت مستقبل کے اہم اہداف کا تعین کیا۔انہوں نے کہا کہ سال 2022میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی بیسویں قومی کانگریس میں ایک  جدید سوشلسٹ ملک کی  جامع تعمیر اور چینی قوم کی نشاۃ  الثانیہ کے فروغ کی شاندار منصوبہ بندی کی گئی۔انہوں نے واضح کیا کہ چین کی معاشی ترقی کا سفر جاری رہے گا اور تحفظ خوراک ،انسداد غربت ، اسپیس ،سائنس و ٹیکنالوجی  سمیت دیگر معاشی سماجی میدانوں میں حاصل شدہ کامیابیوں کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔ چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت کی حیثیت برقرار رکھے ہوئے ہے۔ معیشت کا مستحکم فروغ جاری ہے ۔سالانہ جی ڈی پی ایک سو  بیس ٹریلین یوان سے متجاوز رہنے  کی توقع ہے۔ چین کی معیشت لچکدار  ہے ، جس میں وسیع امکانات اورمتحرک قوت پنہاں ہے۔طویل مدت میں چینی معیشت کی بہتری کی سمت تبدیل نہیں ہوگی۔بھرپور اعتماد اور استقامت سے طے شدہ اہداف کو پورا کیا جائے گا۔عالمی غذائی بحران کے تناظر میں ، چین میں خوراک کی پیداوار مسلسل انیس سالوں سے بڑھ رہی ہے۔ چینی عوام کے لیے تحفظ خوراک کو یقینی بنایا گیا ہے۔انسداد غربت کے نتائج کو مستحکم کرتے ہوئے دیہی احیاء کو بھر پور طریقے سے آگے بڑھایا گیا ہے، متعدد اقدامات کے ذریعے عوامی ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پورا کیا گیا ہے۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ چین نے وبائی صورتحال میں عوام اور انسانی زندگی  کو ترجیج دی ہے، سائنسی اصولوں کی روشنی میں انسداد وبا اقدامات کو مسلسل بہتر بنایا گیا ہے جو آج ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔ چینی عوام ، بالخصوص طبی عملہ اور بنیادی سطح پر فعال اداروں کے کارکن مشکلات کے سامنے پیچھے نہیں ہٹے ہیں ۔ انہوں نے سخت جدوجہد سے اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں اور بے مثال آزمائشوں سے گزرے  ہیں۔شی جن پھنگ نے سال 2022 کے نمایاں اہداف اور حاصل شدہ کامیابیوں کا خاص طور پر زکر کیا۔انہوں نے کہا کہ آج کا چین وہ ملک ہے ،جہاں سارے خواب حقیقت کا روپ دھار رہے ہیں۔ بیجنگ سرمائی اولمپکس اورپیرا لمپکس کا کامیاب انعقاد ہوا۔ کھلاڑیوں نے  میدان میں بہتر کارگردگی دکھائی اور عمدہ نتائج حاصل کئے۔شن زو  13، 14، 15  انسان بردار خلائی مشنز کامیابی سے لانچ کیے گئے ۔چینی خلائی اسٹیشن کی تشکیل مکمل ہوئی، جو وسیع و عریض خلا کی جستجو کا نیا باب ہے۔ پیپلز لبریشن آرمی کی 95ویں سالگرہ منائی گئی۔ چینی سپاہ ، افواج کو طاقتور بنانے کی راہ پر گامزن ہے۔ تیسرے کیرئیر جہاز کی تشکیل کی گئی ، سی 919مسافر طیارے کو باضابطہ طور پر آپریشن کے لیے حوالے کیا گیا، بائی حہ تھان پن بجلی گھر  کی پیداواری سرگرمی شروع ہوئی۔ان سب کامیابیوں کا حصول  بے شمار لوگوں کی محنت اور جدوجہد  کے بغیر  ناممکن تھا۔چینی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا چین ، جذبات اور متحرک قوت سے بھرا ہوا ہے۔متعدد آزاد تجارتی زونز  سمیت ہائی نان آزاد  تجارتی بندرگاہ تیزی سے ابھر رہی ہے۔بندرگاہی علاقوں میں اختراع کا رجحان فروغ پا رہا ہے۔ وسطی و مغربی علاقوں میں ترقی کا عمل تیز ہو رہا ہے۔ شمال مشرقی علاقے احیاء کے لیے بالکل تیار ہیں۔سرحدی علاقوں میں عوام کی زندگی خوشحال سے خوشحال تر ہوتی جا رہی ہے۔ملک کو درپیش مختلف مشکلات اور چیلنجز کا زکر کرتے ہوئے شی جن پھنگ نے کہا کہ گزشتہ برس زلزلے ، سیلاب ، خشک سالی ، جنگلات میں آگ لگنے جیسی قدرتی آفات  درپیش رہیں ۔ایسے واقعات افسوس ناک ہیں۔تاہم مشکلات میں باہمی حمایت و امداد کے جذبات اور رویے بھی متاثر کن رہے ہیں۔اس دوران قومی ہیروز کے اقدامات ناقابل فراموش ہیں۔

چینی صدر شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں قومی اتحاد کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ایک ملک دو نظام کے اصول پر قائم رہتے ہوئے ہانگ کانگ اور مکاو  میں طویل المدتی استحکام و خوشحالی کو برقرار رکھا جائے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے لوگ چینی قوم کے پائیدار مفادات کے لیے مشترکہ طور پر کوشش کریں گے اور  متحد ہوں گے۔شی جن پھنگ نے کہا کہ باہمی حمایت و امداد کے جذبات سے تمام مسائل سے نمٹا جائے گا۔

بین الاقوامی تناظر میں شی جن پھنگ نے کہا کہ ایک صدی کی غیر معمولی  تبدیلیوں کے پس منظر میں دنیا عدم استحکام کا شکار ہے۔چین ہمیشہ کی طرح امن و ترقی کی قدر کرتا ہے اور اپنے دوستوں اور ساتھیوں کی قدر کرتا ہے۔چین مضبوطی سے تاریخ کی درست سمت میں کھڑا ہے، انسانی تہذیب کی ترقی کی سمت میں کھڑا ہے۔انہوں نے اپنے خطاب میں دنیا کو ایک واضح  پیغام دیا کہ  چین امن و ترقی پر عمل پیرا رہے گا اور بنی نوع انسان کے مفاد میں چینی دانش اور چینی حل فراہم کرئے گا۔چینی صدر کا خطاب بلاشبہ ایک بڑے رہنما کے وژن کا ثبوت ہے۔یہ ظاہر کرتا ہے کہ چین کی اعلیٰ قیادت کے نزدیک جہاں چینی عوام کے مفادات کو  اہمیت حاصل ہے وہاں چین دنیا بھر کے عوام کے مفادات کو بھی آگے بڑھانے کے لیے پر عزم ہے۔

Leave a Reply

Back to top button