شاہد افراز خان ،بیجنگ
چین ایک بڑا ملک ہے جہاں آئے روز نت نئی اختراعات آپ کی منتظر رہتی ہیں اور زندگی کے مختلف شعبوں میں آپ لاجواب ترقی کے مناظر دیکھ رہے ہوتے ہیں۔انہی منفرد اور بے مثال منصوبوں میں "سٹی آف فیوچر” کہلانے والا شیونگ آن نیو ایریا بھی ہے جو تیزی سےعملی شکل اختیار کر رہا ہے۔ یکم اپریل2017ء, کو چینی حکام نے صوبہ ہیبی میں نیا علاقہ قائم کرنے کا اعلان کیا تھا تاکہ بیجنگ کی قومی دارالحکومت کی حیثیت کو مزید تقویت دی جا سکے اور شہر پر پڑنے والے غیر ضروری دباو کو بھی کم کیا جا سکے، ساتھ ساتھ اس اقدام کا مقصد یہ بھی تھا کہ بیجنگ۔تیانجن۔ہیبی خطے کی مربوط ترقی کو آگے بڑھایا جاسکے۔آج ، چھ سال پہلے وضع کیے گئے اس عظیم وژن کو عملی جامہ پہنانے کی تمام تر کوششیں حتمی مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں۔
چین کے اس منصوبے سے سیکھنے کے جہاں کئی نمایاں پہلو ہیں وہاں یہ امر تعجب انگیز ہے کہ اس شہر کی منصوبہ بندی میں "آئندہ ہزار سال کے لیے دیرپا اہمیت” کا پہلو مدنظر رکھا گیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ تعمیر سے قبل زمین کے ہر انچ کی واضح منصوبہ بندی کی گئی ہے۔چین اور بیرون ملک سے 200 سے زائد ٹیموں اور 3500 سے زائد ماہرین نے اس نیو ایریا کے لئے خاکہ تیار کرنے میں حصہ لیا اور اب، یہ خاکہ آہستہ آہستہ حقیقت میں تبدیل ہو رہا ہے.انٹر سٹی ریلوے کے افتتاح کے ساتھ ، بیجنگ ویسٹ ریلوے اسٹیشن سے شیونگ آن نیو ایریا کے درمیان سفر کا وقت تقریباً ڈیڑھ گھنٹے سے کم ہوکر تقریبا 50 منٹ رہ گیا ہے۔ ایک تیز رفتار ٹرین بیجنگ تاشنگ بین الاقوامی ہوائی اڈے سے شیونگ آن تک چلنے میں صرف 19 منٹ لیتی ہے، جو بیجنگ۔تیانجن۔ہیبی خطے کی مربوط ترقی کا ایک اور اہم منصوبہ ہے۔شہر کی 47.6کلومیٹر طویل زیر زمین سرنگوں کے اندر بجلی، مواصلات، ہیٹنگ، گیس اور پانی کی فراہمی کے لئے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات نصب کی گئی ہیں۔ یہ تنصیبات تقریبا 10 ہزار سینسرز سے لیس ہیں جو مکمل رینج کی ویڈیو نگرانی اور آلات کی نگرانی کو اسپورٹ کرتے ہیں۔ مرکزی حکومت کے زیر انتظام سرکاری اداروں نے علاقے میں 140 سے زیادہ ماتحت ادارے اور شاخیں قائم کی ہیں اور اہم اداروں کے ہیڈکوارٹرز کی عمارتوں کی تعمیر مختلف مراحل میں داخل ہوچکی ہے۔اس کے علاوہ، معیاری عوامی خدمات فراہم کرنے کے لئے، بیجنگ میں قائم یونیورسٹیاں، ہسپتال اور اسکول شیونگ آن میں شاخیں تعمیر کر رہے ہیں یا تعمیر کریں گے.
اسی طرح 2022کے آخر میں ، شیونگ آن شہر کا کمپیوٹنگ مرکز ، جسے شہر کا دماغ کہا جاتا ہے ، فعال ہو چکا ہے۔ یہ بگ ڈیٹا ، بلاک چین اور انٹرنیٹ آف تھنگز کے لئے نیٹ ورک ، کمپیوٹنگ اور اسٹوریج خدمات پیش کرتا ہے۔ساتھ ساتھ چین کی قیادت نے ملک کے اعلیٰ معیار کی ترقی کے راستے کے مطابق نیلے آسمان، تازہ ہوا اور صاف پانی کے ساتھ شیونگ آن کو ایک جدید، سبز، اسمارٹ اور عالمی معیار کا شہر بنانے کا عہد کیا ہے۔اس ضمن میں بیانگ تیئن جھیل جو شمالی چین میں سب سے بڑا ویٹ لینڈ ماحولیاتی نظام ہے، اسی شہر میں واقع ہے. نیو ایریا کے قیام کے بعد ، جھیل میں پانی کے معیار کو بہتر بنایا گیا ہے ، جھیل کے علاقے میں پرندوں کی اقسام بھی بڑھ کر 252 ہو چکی ہیں جو پہلے سے 46 زیادہ ہیں۔اسی طرح 31 ہزار ہیکٹر سے زیادہ رقبے پر شجرکاری کی گئی ہے جس میں 23 ملین سے زیادہ نرسری میں اگنے والے پودے بھی شامل ہیں ، جس سے جنگلات کی کوریج کی شرح 34 فیصد تک بڑھ گئی ہے اور پی ایم 2.5 کی اوسط سطح میں 37 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ شہر میں ماہرین کی طلب کو پورا کرنے کے لیے ٹیلنٹ کو راغب کرنا بہت اہم رہا ہے۔اس ضمن میں پیشہ ور افراد کو ” شیونگ آن ٹیلنٹ کارڈ” دیا گیا ہے جو انہیں گھریلو رجسٹریشن، ٹریفک، صحت کی دیکھ بھال اور بچوں کی تعلیم سے متعلق فوائد کا حق دار بناتا ہے۔اب تک مجموعی طور پر 3774 باصلاحیت افراد کو ٹیلنٹ کارڈ مل چکے ہیں۔شہر نے 12 معروف ترین ماہرین، اہم شعبوں میں 100 سے زائد ٹیلنٹ اور بڑی چینی یونیورسٹیوں سے 3000 سے زائد گریجویٹس کو اپنی جانب متوجہ کیا ہے۔ کہا جا سکتا ہے کہ شیونگ آن مختلف طریقوں سے ایک بہتر زندگی گزارنے کے لئے عام لوگوں کی خواہشات کا پورا ادراک کر رہا ہے ، جو چین کی آئندہ شہرکاری کا ہدف بھی ہے۔ شیونگ آن آئندہ جہاں چین میں اسمارٹ اور گرین شہرکاری کے تصور کو آگے بڑھائے گا وہاں دنیا میں بھی جدت اور بہترین معیار زندگی کا حوالہ فراہم کرے گا۔