بدین: برطرف استاد کو بحال کیا جائے، اساتذہ تنظیم کا احتجاج
اردو ٹوڈے،بدین
مرد ٹیچر کا خاتون ٹیچر پر تشدد کا معاملہ اساتذہ تنظیموں کی جانب سے ملازمت سے برطرف ٹیچر کی بحالی کے لئے احتجاج انکوائری ٹیم پر رشوت طلب کرنے اور دیگر الزامات برطرف ٹیچر کو فوری طور بحال نہ کیا گیا تو اساتذہ دشمن افسران اور انکوائری ٹیم کے خلاف سندھ بھر میں احتجاج کا اعلان
بدین کے قصبہ کڈھن کے قریبی دیہات تماچی بجیر میں واقع گورنمنٹ پرائمری اسکول میں مرد ٹیچر امتیاز عمرانی پر خاتون ٹیچر تنجینا خواجہ اور ساتھی میل ٹیچر پر حملہ کر کے تشدد کرنے کے الزمات پر انکوائری کے لئے محکمہ ایجوکیشن کی جانب سے ڈپٹی داریکٹر ایجوکیشن فہمیدہ میمن جمانی کی سربراہی میں دیگر افسران پر مشتمل کمیٹی قائم کر کے انکوائر کی کی رپورٹ اور روشنی میں ٹیچر امتیاز عمرانی کو ملازمت سے فارغ کر دیا تھا.
اساتذہ تنظیم پرائمری ٹیچرس ایسوسی ایشن کی جانب سے امتیاز عمرانی کی برطرفی کے خلاف اور امتیاز عمرانی کی بحالی کے لئے جاری احتجاجی مہم کے سلسلہ میں احتجاج کے موقع پر اساتذہ تنظیم کے عہدیدران نے محکمہ ایجوکیشن ڈاریکٹر افس حیدرآباد ریجنل افسران پر مشتمل انکوائری کمیٹی کے افسران پر انکوائری سے قبل دوران انکوائری اور انکوائری کے بعد مختلف مرحلوں پر بھاری رشوت اور ایک عدد کار کی ڈیمانڈ کے سنگین الزمات عائد کرتے ہوئے کہا کہ غلطی اتنی بڑی نہیں جتنی بڑی ایک ٹیچر کو سزا دی گئی انہوں نے کہا متاثرہ فیمیل ٹیچر ہمارے لئے انتہائی قابل احترام اور قابل عزت ہے انہوں نے کہا جو وڈیو وائرل کی گئی وہ دو میل ٹیچر کی آپس میں تنازع کے جھگڑے کی وڈیو تھی. انہوں نے کہا ایک استاد کو صرف اس لئے ملازمت سے برطرف کر کے بے روزگار کر کے ایک خاندان کو فاقہ کشی پر مجبور کر دیا گیا. اساتذہ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ امتیاز عمرانی کو بحال کیا جائے نہیں تو ہم سندھ بھر میں احتجاج کے علاوہ انکوائری کرنے والوں کی رشوت طلبی کو فاش کر کے بے نقاب کیا جائے گا.