شاہد افراز خان ،بیجنگ
حالیہ سالوں میں دنیا نے دیکھا ہے کہ چین نے تواتر سے گرین ترقی کا پرچار کیا ہے اور نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بھی اپنے شراکت داروں کے ہمراہ مل کر گرین ترقی کو فروغ دینے کی کوششیں کی ہیں۔اس کی بہترین مثال بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے تحت گرین تصورات کو عملی شکل میں ڈھالنا ہے۔ چین کی جانب سے بارہا اس عزم کا اعادہ کیا گیا ہے کہ وہ بیلٹ اینڈ روڈ کی ماحول دوست ترقی کو فروغ دے گا اور ماحولیات سے متعلق مسائل کے حل میں بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنائے گا۔چین کا مقصد 2025 تک بیلٹ اینڈ روڈ سے منسلک ممالک کے ساتھ متعدد شعبوں میں تعاون بڑھانا اور 2030 تک اس اقدام کے لئے "گرین ڈیولپمنٹ پیٹرن” تشکیل دینا ہے۔
گرین ترقی کی کوششوں میں چین کے نزدیک صاف توانائی دنیا کے مستقبل کے لیے اہم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چین ہر گزرتے لمحے صاف توانائی پر عالمی تعاون کو گہرا کر رہا ہے اور اپنی کمپنیوں کی بھی مستقل حوصلہ افزائی جاری رکھے ہوئے ہے کہ وہ پن بجلی ، شمسی توانائی اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کو تیزی سے آگے بڑھائیں اور انہیں گرین تصور کی روشنی میں "عالمی سطح پر جانے” کی ترغیب دے رہا ہے۔ساتھ ساتھ چین کی کوشش ہے کہ قابل تجدید توانائی سے وابستہ دیگر تمام شعبہ جات بشمول جدید نیوکلیئر پاور، اسمارٹ گرڈ اور ہائیڈروجن انرجی تکنیکی تعاون کو فروغ دیا جائے۔
دریں اثنا، چین بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ نئی توانائی کی گاڑیوں اور اسمارٹ نقل و حمل کے منصوبوں کو مستقل فروغ دے رہا ہے، چین۔یورپ مال بردار ٹرینوں کی ترقی کی رفتار کو مستحکم کرتے ہوئے سبز لاجسٹکس کو آگے بڑھا رہا ہے۔چین نے یہ عزم بھی ظاہر کیا ہے کہ وہ تجارتی ڈھانچے کو مسلسل بہتر بنائے گا اور اعلیٰ معیار، ہائی ٹیک اور ہائی ایڈڈ ویلیو کی حامل سبز مصنوعات میں بھرپور طریقے سے تجارت کو فروغ دے گا۔اس حوالے سے وضع کردہ گائیڈ لائن میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور گرین فنانس جیسے امور پر بھی تعاون میں اضافہ کیا جائے گا۔
دنیا بھی چین کی گرین ترقی کی کوششوں میں حصہ دار بننا چاہتی ہے اور اس کی تازہ مثال یہ ہے کہ42ملکی اور غیر ملکی اداروں کا پہلا گروپ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو انٹرنیشنل گرین ڈیولپمنٹ کولیشن (بی آر آئی جی سی) میں شامل ہوگیا ہے۔ان اداروں میں آل چائنا انوائرمنٹ فیڈریشن، چائنا سول انجینئرنگ کنسٹرکشن کارپوریشن اور ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ انٹرنیشنل وغیرہ شامل ہیں۔ تاریخی اعتبار سے یہ کولیشن ایک بین الاقوامی، پیشہ ورانہ اور غیر منافع بخش سماجی تنظیم ہے، جسے اپریل 2019 میں سماجی تنظیموں، فاؤنڈیشنز، تحقیقی اداروں اور عالمی ماحولیاتی ماحول اور پائیدار ترقی کے شعبوں میں کاروباری اداروں کی جانب سے مشترکہ طور پر قائم کیا گیا تھا۔
چین کی جانب سے شروع کیے گئے اس گرین اتحاد نے مذاکرات اور تبادلے، مشترکہ تحقیق، استعداد کار بڑھانے کے ذریعے ماحول دوست ترقی پر بین الاقوامی اتفاق رائے اور مشترکہ اقدامات کو مسلسل فروغ دیا ہے۔آج یہ اتحاد بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت گرین ترقی پر بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کا ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے۔چین کی جانب سے یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ وہ عالمی ترقی کے نفاذ کے ساتھ اعلیٰ معیار کی بیلٹ اینڈ روڈ کی ترقی کو آگے بڑھانے میں زیادہ اہم کردار ادا کرنے کی خاطر گرین اتحاد کی حمایت کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔ اس اتحاد میں شامل تمام ممالک کی کوشش ہے کہ ماحول دوست تبدیلی کے لئے پہل کی جائے اور حقیقی معنوں میں گرین پائیدار ترقی کو فروغ دیا جائے۔