شاہد افراز خان ،بیجنگ
چین آبادی کے لحاظ سے دنیا کا ایک بڑا ملک ہے جہاں ایک ارب چالیس کروڑ سے زائد افراد بستے ہیں۔ حالیہ عرصے میں ملک کی جانب سے بہبود آبادی کے حوالے سے اہم اقدامات متعارف کروائے گئے ہیں جن میں عمر رسیدہ آبادی کے مسئلے سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ بچوں کی شرح پیدائش میں اضافے کے لیے جوڑوں کو تین بچوں کی اجازت بھی شامل ہے۔ چینی قیادت کی جانب سے فرٹیلیٹی کی پالیسیوں کو بہتر بناتے ہوئے آبادی کی طویل المدتی متوازن ترقی کے حوالے سے اہم فیصلے سامنے آئے ہیں۔ یہ بات قابل زکر ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران چین بھر میں سوشل سیکیورٹی سسٹم اوربہبود آبادی کے لیے خدماتی سسٹم کے قیام میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے ۔
ساتھ ساتھ چین کی کوشش ہے کہ بہبود آبادی کو معاشی اور سماجی پالیسیوں سے ہم آہنگ کرتے ہوئے آگے بڑھا جائے اورشادی کی عمر کو پہنچنے والے نوجوانوں میں شادی اور خاندانی اقدار کو فروغ دینے کے لئے تعلیم اور رہنمائی فراہم کی جائے۔آبادی کی فلاح کے لیے بہتر جامع نظام وضع کیا جائے، منصفانہ نظام تعلیم کو یقینی بنایا جائے، بہتر طبی سہولیات کی ضمانت دی جائے، معیاری تعلیمی وسائل تک رسائی کے ساتھ ساتھ تعلیمی اخراجات میں کمی کے لیے کوشش کی جائے۔ شادی بیاہ کا تذکرہ ہوا تو اس وقت چین میں 20مئی نوجوانوں میں شادی کی رجسٹریشن کے لئے ایک مقبول تاریخ بن چکی ہے ، کیونکہ چینی زبان میں "520” کی اصطلاح اظہار محبت کے طور پر لی جاتی ہے۔ اس دن شادی کی ضیافت ، پھولوں کی خریداری اور ہوٹل کی بکنگ جیسی متعلقہ مصنوعات اور خدمات کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔ رواں سال بھی 20 مئی کو شادیوں کی رجسٹریشن کی تعداد نمایاں سرخیوں میں رہی ہے۔ چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے برسوں میں شادی کرنے والے جوڑوں کی تعداد مستحکم رہے گی، جس کی وجہ چین میں آبادی کی بڑی بنیاد ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی چینی نوبیاہتا جوڑے شادی کے بندھن میں بندھنے کے لیے شادی کے رجسٹریشن دفاتر کے باہر قطاروں میں کھڑے رہے۔
بیجنگ، شنگھائی اور جنوبی چین کے گوانگ دونگ صوبے سمیت متعدد مقامات پر مقامی شہری امور کے بیوروز نے شادیوں کی تعداد کا اعلان کیا۔اس حوالے سے جاری اعداد و شمار کے مطابق بیجنگ میں 4 ہزار 87، شنگھائی میں 2 ہزار 97، صوبہ سی چھوان میں 16 ہزار اور صوبہ جیانگسو میں 11 ہزار 156 جوڑوں نے شادیاں کیں، صوبہ یون نان میں 7 ہزار 155، صوبہ گوئی جو میں 6 ہزار 873، صوبہ فوجیان میں 6 ہزار 270 جوڑے شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔اسی طرح چنگھائی میں 1 ہزار 195جوڑے اور گوانگ دونگ میں 12 ہزار450 جوڑوں نے شادی کی رجسٹریشن کروائی۔
ماہرین کے نزدیک ایک مخصوص دن میں شادی کی رجسٹریشن کی تعداد کے پیچھے متعدد عوامل کارفرما ہو سکتے ہیں جن میں "520” تاریخ کا مطلب، شادی کی عمر کے نوجوانوں کی آبادی کی بنیاد اور شادی کرنے کے لئے لوگوں کی عمومی خواہش وغیرہ شامل ہیں۔اگرچہ اس سال 20 مئی کے روز ہفتے کا دن تھا ، لیکن کچھ شہری امور کے حکام نے اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ زیادہ تر جوڑے شادی کے لئے ایک مبارک تاریخ کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں 48 گھنٹے بلا تعطل کام کیا۔ یہ بات بھی دلچسپ ہے کہ 21 مئی کو ، روایتی چینی شمسی اصطلاح شیاؤمان (اناج کی کلیاں) بھی چینی قمری کیلنڈر کے مطابق ایک مبارک موقع کہلاتا ہے۔چین کی ریاستی کونسل نے ملک بھر کے 21 صوبائی سطح کے علاقوں میں بین الصوبائی میرج رجسٹریشن پائلٹ پروگرام کی توسیع کی منظوری دی تھی، جو طویل مدتی اور متوازن آبادی کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے ایک تازہ ترین اقدام ہے۔اس اقدام کو تارکین وطن آبادی کی جانب سے خاص طور پر سراہا جاتا ہے، جنہیں اب اپنی شادیوں کو رجسٹر کرنے کے لئے اپنے آبائی علاقوں میں واپس جانے کی ضرورت نہیں ہے.گوانگ دونگ صوبے میں پائلٹ پروگرام کی منظوری کے فوری بعد 1,813 جوڑوں نے اپنی بین الصوبائی شادی کی رجسٹریشن فوری مکمل کی۔یوں شادی جیسے بندھن کی بدولت چینی سماج میں خاندان کی مضبوطی کا تصور بھرپور طریقے سے اجاگر ہو رہا ہے اور شادی بیاہ سے جڑے متنوع رسوم و رواج کو بھی آگے بڑھانے میں مدد مل رہی ہے۔