چینزراعتکالم

چین میں جدید مشینری سے فصلوں کی کٹائی

شاہد افراز خان ،بیجنگ

چین میں اس وقت موسم گرما میں زبردست فصل حاصل کرنے کے لئے کثیر جہتی کوششیں کی جا رہی ہیں ، جس سے شدید موسمی حالات کے باوجود ملک میں اناج کے تحفظ میں مدد ملے گی۔روایتی طور پر چین میں ، موسم گرما کی فصل ہر سال مئی سے جون کے آخر تک کاٹی جاتی ہے، جس میں زیادہ تر کام موسم سرما کی گندم کی کٹائی پر مرکوز ہوتا ہے، جو اناج کی ایک اہم فصل ہے۔ اس مدت کے لئے اناج کی پیداوار سالانہ مجموعی پیداوار کا تقریباً ایک چوتھائی بنتی ہے۔ملک کے مختلف علاقوں میں کوآپریٹو زرعی منصوبوں کی بدولت ہارویسٹر چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں۔ اناج کی فصل کے معیار کو بہتر بنانے کی کوششوں کے طور پر  اناج ڈرائر بھی استعمال میں لائے جا رہے ہیں اور کسانوں کو رہنمائی فراہم کرنے کی خاطر تکنیکی ماہرین بھی بھیجے گئے ہیں۔اکثر علاقوں نے بارشوں کی وجہ سے اناج کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لیے ہمسایہ صوبوں سے اضافی زرعی مشینری متعارف کرائی ہے جس سے فصل کی کٹائی میں تیزی آئی ہے۔زرعی مشینری کے تیز نقل و حمل کے لیے ایکسپریس وے پر ٹرکوں کو ٹول فری چلانے کی اجازت دی گئی ہے ، جبکہ ہر جگہ پر سروس اسٹیشن فراہم کیے گئے ہیں۔مختلف علاقوں میں فصل کی کٹائی، بوائی اور فیلڈ مینجمنٹ کو ہموار طریقے سے یقینی بنانے کے لئے ہزاروں اہلکاروں اور  سینکڑوں زرعی مشینوں کو احسن انداز سے مربوط کیا گیا ہے۔

چین کے محکمہ موسمیات نے بھی موسم گرما کی فصل کی کٹائی میں فعال طور پر حصہ لیا ہے۔موسمیاتی مراکز نے کٹائی کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے میں کسانوں کی رہنمائی کے لئے  خصوصی رپورٹس بھی جاری کی ہیں۔حکام کی جانب سے بارش سے متاثرہ علاقوں میں  دیہی باشندوں کی آمدنی کو یقینی بنانے کے لئے مالی امداد میں اضافہ کیا گیا ہے.چین کے زرعی ترقیاتی بینک نے موسم گرما کے اناج کی خریداری کی حمایت کے لئے 110 ارب یوآن قرض جاری کیا ہے۔چینی فیصلہ سازوں کے نزدیک زرعی پیداوار کو مختلف مشکلات پر قابو پانے کی ضرورت ہے ،یہی وجہ ہے کہ خطرات سے نمٹنے اور آفات کی روک تھام اور کمی میں بہتری لانے کے لئے مسلسل تیاریوں پر زور دیا گیا ہے۔

چین میں زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کو ملکی پالیسی سازی میں ہمیشہ نمایاں اہمیت حاصل رہی ہے۔ملک کی سالانہ "اولین مرکزی دستاویز” میں بھی دیہی احیاء اور زراعت کو ترقی دینے کا عزم ظاہر کیا جاتا ہے۔یہ پہلو قابل زکر ہے کہ چین کے مرکزی حکام کی جانب سے ہر سال جاری کیے جانے والے پہلے پالیسی بیان کے طور پر اس دستاویز کو پالیسی ترجیحات کے اشارے کے طور پر دیکھا جاتا ہے ، جبکہ قابل تحسین امر یہ بھی ہے کہ زراعت اور دیہی علاقوں سے وابستہ کام 2003 سے لگاتار 20 سالوں سے ایجنڈے میں سرفہرست رہے ہیں۔حالیہ برسوں کے دوران چینی حکام کی جانب سے زرعی پیداوار کو مستحکم کرنے ، اناج اور اہم زرعی مصنوعات کی فراہمی کو یقینی بنانے، زرعی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو فروغ دینے، زرعی سائنس، ٹیکنالوجی اور سازوسامان کے لئے حمایت کو مضبوط بنانے، انسداد غربت کی کامیابیوں کو مستحکم کرنے اور وسعت دینے اور دیہی صنعتوں کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے کوششوں میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ زراعت کی ترقی کے لیے وضع کردہ مختلف پالیسیوں کی روشنی میں ، کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور خوشحالی کی صلاحیت کو فروغ دینے، ایک خوبصورت اور ہم آہنگ دیہی علاقوں کی تعمیر کو مضبوطی سے فروغ دینے، دیہی حکمرانی کے نظام کو بہتر بنانے اور ساختی اور ادارہ جاتی جدت طرازی اور دیگر ضروری کاموں کو اجاگر کیا گیا ہے ۔چین کی جانب سے زرعی ترقی کے اہداف اور کامیابیاں اس بات کا واضح مظہر ہیں کہ چینی قیادت دیہی احیاء کو وسیع پیمانے پر فروغ دینے اور زراعت میں چین کی طاقت کو بڑھانے، ٹیکنالوجی پر مبنی زرعی ترقی کو آگے بڑھانے، مسلسل اصلاحات اور جدت طرازی پر ثابت قدمی سے قائم رہنے کی اسٹریٹجی پر عمل پیرا ہے، یوں ایک طاقتور زرعی چین کی تعمیر کا ہدف حاصل کیا جائے گا ۔

Leave a Reply

Back to top button