کالمچین

ایس سی او سرمایہ کاری و تجارتی تعاون

شاہد افراز خان ،بیجنگ

SCO

شنگھائی تعاون تنظیم انڈسٹریل اینڈ سپلائی چینز فورم اور  ایس سی او انٹرنیشنل انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ ایکسپو 2023 ابھی حال ہی میں مشرقی چین کے صوبہ شان دونگ کے شہر چھنگ داؤ میں منعقد ہوئی ہے۔شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) سے وابستہ ممالک سمیت 34 ممالک اور خطوں سے تعلق رکھنے والے 330 کاروباری اداروں اور تنظیموں نے ایکسپو میں 10ہزار سے زائد اقسام کی درآمد شدہ مصنوعات کی نمائش کی۔ مجموعی طور پر 140 ملین ڈالر کی اشیاء کی خریداری کے معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ رواں سال کی سرمایہ کاری اور تجارتی نمائش میں، مختلف ممالک سے خصوصی کھانے، صارفی اشیاء، دستکاری، اور زرعی مصنوعات کی ایک بھرپور رینج کو نمائش کے لئے رکھا گیا تھا، جس سے شرکاء کو غیر ملکی رسم و رواج اور روایات کی جھلک سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ خریداری کا موقع فراہم کیا گیا تھا.

دیکھا جائے تو اس وقت دنیا کو سست معاشی بحالی کا سامنا ہے جبکہ عالمی صنعتی اور سپلائی چینز میں گہری ایڈجسٹمنٹ کی جا رہی ہے۔تاہم یہ امر خوش آئند ہے کہ عالمی معیشت میں عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک نے صنعتی اور رسدی چینز کے تعاون کو مضبوط کیا ہے اور عوامل اور وسائل کے موثر مجموعے کو فروغ دیا ہے جس سے عالمی چینز کی لچک اور استحکام میں مدد ملی ہے۔دنیا مانتی ہے کہ مستحکم اور موثر صنعتی اور سپلائی چین شنگھائی تعاون تنظیم کے خطوں اور دنیا کے لئے اہم ہیں۔یہ امر بھی خوش آئند ہے کہ سنہ 2001 میں شنگھائی تعاون تنظیم کے قیام کے بعد سے چین کی تنظیم کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ تجارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ 2021 میں تجارتی حجم 343.3 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ، جو 2001 کے مقابلے میں 28 گنا زیادہ ہے۔اسی طرح گزشتہ برس چھنگ داؤ میں چین۔ایس سی او لوکل اکنامک اینڈ ٹریڈ کوآپریشن ڈیمونسٹریشن ایریا (ایس سی او ڈی اے) میں غیر ملکی تجارت کا حجم 36 ارب یوآن تک پہنچ گیا، جو سال بہ سال 38.3 فیصد اضافہ ہے۔اس ایریا نے چین اور 23 ممالک کے 54 شہروں کو ملانے والے 31 باقاعدہ بین الاقوامی ریلوے روٹس کا آغاز کیا ہے، جن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک اور بی آر آئی روٹس سے وابستہ ممالک بھی شامل ہیں۔صرف 2022 ء میں ہی کنٹینرز کے کل 02 لاکھ  79 ہزار ٹی ای یوز ہینڈل کیے گئے جن میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.4 فیصد اضافہ ہے۔

اس فورم کے دوران ایک اور اہم پیش رفت میں شنگھائی تعاون تنظیم کے جامع سروس پلیٹ فارم ورژن 2.0 کے اجراء کا مشاہدہ کیا گیا۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کے درمیان مقامی اقتصادی اور تجارتی تعاون کے لئے چین کے پہلے ون اسٹاپ پبلک سروس پلیٹ فارم کی حیثیت سے ،اس پلیٹ فارم نے اپنے آغاز کے بعد سے تقریباً 5 ہزار کاروباری اداروں کو راغب کیا ہے۔2.0 ورژن ایس سی او ممالک کی اصل ضروریات کو پورا کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے ، جس میں درآمد اور برآمد کے عمل ، مقامی کرنسی تصفیہ ، بارٹر ٹریڈ ، اور باہمی نگرانی وغیرہ جیسے امور شامل ہیں۔اس نے جدید طریقے سے خدمات کے لئے بہت سارے نظام شامل کیے ہیں جن میں ایس سی او سرحد پار ادائیگی اور تصفیہ، سرحد پار بارٹر ٹریڈ کی نئی شکلیں، ہوا بازی لاجسٹکس، استعمال شدہ کاروں کی برآمدات، اور ٹیکس دہندگان کی معلومات کی تصدیق شامل ہیں، جو ماضی میں ایس سی او ممالک کے مابین سرحد پار تصفیے کے چینلز سمیت دیگر مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرتی ہیں۔

وسیع تناظر میں یوریشیائی براعظم میں سب سے بڑی علاقائی تعاون تنظیم کی حیثیت سے شنگھائی تعاون تنظیم نے علاقائی استحکام اور ترقی میں منفرد کردار ادا کیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز تنظیم کے صنعتی اور سپلائی چین فورم سمیت دیگر پلیٹ فارمز سے فائدہ اٹھانے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ عملی تعاون کو گہرا کرنے کی مسلسل ترغیب دی جاسکے،ان اقدامات سے شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کے درمیان علاقائی اقتصادی تعاون کے مزید نتیجہ خیز ثمرات برآمد ہوں گے۔

شاہد افراز

شاہد افراز خان پیشے کے اعتبار سے براڈکاسٹر ہیں۔سن 2007 میں بطور پروگرام پروڈیوسر ریڈیو پاکستان اسلام آباد سے نشریاتی سفر کا آغاز کیا۔ اس وقت چائنا میڈیا گروپ بیجنگ کی اردو سروس سے وابستہ ہیں۔

Leave a Reply

Back to top button