سیما کا پیار یا بے وفائی کی اک داستان!
عابد حسین شر
عورت ہر لحاظ سے عقل مند ہو سکتی ہے لیکن اکثر وہ ایسے فیصلے کر لیتی ہے جو اس کی عقل کے ساتھ ساتھ تربیت، وفا،رہن سہن زندگی وغیرہ پہ بہت سے سوالات کھڑے کر دیتے ہیں،۔شادی ایک سماجی معاہدہ ہے جس کے نتیجے میں معاشرے خاندان تشکیل پاتے ہیں اور اگر خاندان میں بگاڑ پیدا ہو جائے تو معاشرہ درست نہیں رہتا۔اس طرح شادی کے بعد ہر سماج میں میاں بیوی کچھ اصول و ضوابط کے پابند ہوتے ہیں۔
مغرب غیر شادی شدہ افراد کو تو افیئر کی آزادی دیتا ہے لیکن شادی شدہ افراد اس طرح کی آزادی سے محروم ہوتے ہیں ۔سیما نے شادی کے ایگریمنٹ کو توڑا یہ انتہائی جرم ہے۔غیر قانونی طریقے سے ایک ایک ناخواندہ چار پچوں کے ساتھ بغیر ویزے کے دوسرے ملک میں جا گھسی جو خود کو ڈجیٹل کہتا ھے بھی جرم ہے۔ سیما نے ان بچوں کے ساتھ ظلم کیا ہے جو کچھ بھی نہیں جانتے کچھ بھی نہیں سمجھتے مذہب تبدیل ہو گیا نام تبدیل ہو گئے،جن کی زندگی ابھی بہت حسین ہے ان کو ایسی زندگی دے دی ہے جو آنے والی تمام زندگی سوالوں کے ساتھ گزاریں گے
غلام حیدر ایک سیدھا سادہ اوورسیز پاکستانی ہے۔ جو خود دھوپ میں جل کر بچوں اور بیوی کو ٹھنڈی چھاؤں میں بٹھاتا تھا۔ میٹرک فیل بیوی کو ہر طرح کی سہولت دستیاب تھی ۔سیما ،حیدر کے پیسوں پر عیاشی کرتی رہی اس کی خون پسینے کی کمائی سے موبائل لیا اور اسی موبائل پر دوسرا عاشق تلاش کر کے باڈر پار کر گئی میرا مطلب ہندوستان اپنے دوسرے عاشق کی بانہوں میں اس سے زلفیں سنوارنے لگی کیوں ؟چار بچوں کی ماں جس نے پہلی شادی بھی پسند کی اور سچا پیار نہیں مل سکا۔
یہ ایک عام محبت کی شادی نہیں ہے ۔ یہ اخلاقی جرائم پر ایک عورت کے احمقانہ خوابوں کی تعبير ہے۔
سیما کا اس قدر شوہر کے ساتھ بیوفائی کرنا تمام عورتوں کےلئے سوالیہ نشان اور مردوں کےلئے ایک ڈر کی لہر چھوڑ گیا ہے.محبت سب کا حق ہے لیکن محبت میں کسی کی عزت کو روندنا مناسب نہیں۔انڈین میڈیا نفرت کی آگ کو بڑھکا رہا یے جو بھی ہو رہا ہے وہ سماج کے لیے اچھا پیغام نہیں اور انسانی حقوق کی پامالی ہے۔کمسن بچون کا مذہب والد کے مذہب کے ساتھ جڑا ہوا ہے انڈین میڈیا اور سیما کو یے حق کس نے دیا کے مذہب کے ساتھ نام تبدیل کردو۔پیار کریں، مذہب چاہے جو بھی اچھا لگے اسی کی پیروی کریں، ہندوستان میں رہے یا پاکستان میں مگر اس طرح انسانی حقوق کی دھجیاں نا اڑائی جائیں۔شہرت کی بوکھی مکار عورت نے ڈرامائی انداز میں پیار کر کے اپنے شوہر کے ساتھ بےوفائی کی ہے۔