ادبیاتاقلیت

لفظ اقلیت و اکثریت  کتابوں میں نہ سمویا جاتا

ایڈووکیٹ صفیہ لاکھو

 کتنا اچھا ہوتا یہ سبز پرچم سارے ہوتے

ان کے اوپر جگمگ جگمگ سفید ستارے ہوتے

ملتا جلتا ہوتا سفید اور ہرا پرچم ہمارا

صوفی کتنا لگتا ہے وہ پیارا

سفید امن کے ستارے ایسے چمکتے

ہرے رنگ میں ہائے کتنا سجدے

کتنا اچھا ہوتا لفظ اقلیت و اکثریت

کتابوں میں نہ سمویا جاتا

ان دونوں لفظوں کو اگر کسی ایک ہی الفاظ میں پرویا جاتا

جس کی ہوتی ایک ہی پہچان

اور اس لفظ کی معنی نکلتی پاکستان ۔

Leave a Reply

Back to top button