ادبیات

بند کمرے میں چادر میں لپٹی لاش

ایڈووکیٹ صفیہ لاکھو

وہ بند کمرے میں چادر میں لپٹی لاش ہر ایک اس عورت کی

لگی ۔

Fatima

کہ جن کی آہیں ابھی بھی ہر بند کمرے میں کہیں نہ کہیں دیواروں نے سنی ہوں گی ۔

وہ بند کمرے میں چادر لپٹی لاش مجھے ہر ایک اس بچی کی لگی

جن کی سسکتی آہیں کسی حویلی کے کونے میں

کہیں کوئی آہ نکال رہی ہوں گی

ہاتھ اٹھ رہے ہوں گے بددعا کے لیے

 اس زندان سے نکالے کوئی ہمیں خدا کے لیے

  ایک مدت ہوئی ہے میں بچوں کے ساتھ نہیں کھیلی

اجلے کپڑے نہیں پہنے رہتی ہوں میں میلی میلی

ہائے اخری سانس  نکلتے وقت فاطمہ نے

اماں اماں کر کے پکارا ہوگا

اس کے ساتھ رویا خدا کا نظام سارا ہوگا ۔

Leave a Reply

Back to top button