بدین

بدین میں عورت اسمبلی کا اہتمام ، دیہی خواتین نے کثیر تعداد میں  کی شرکت کی

اردو ٹوڈے، بدین

Women Assembly

ایل ایچ ڈی پی کے زیراہتمام عورت اسمبلی سیاسی سماجی اور سیلاب متاثرین دیہی خواتین کی بڑی تعداد کی شرکت دوران سیلاب خواتیں کو درپیش مسائل مشکلات اور خطرات پر گفتگو ریاست وفاقی اور صوبائی حکومتیں ریلیف اور بحالی میں ناکام رہی شرکاء کا اظہار خیال .

.

لاڑ ہیومنٹرین ڈیولپمنٹ کے زیراہتمام آکسفیم اور انڈس کنسورشیم کے تعاون سے جیم خانہ بدین میں عورت اسمبلی کا انعقاد کیا گیا . عورت اسمبلی میں سیاسی سماجی خواتین اور سیلاب متاثرین دیہی خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی عورت اسمبلی میں دوران سیلاب خواتیں کو درپیش مسائل مشکلات اور خطرات پر گفتگو کی گئی .

 عورت اسمبلی سے پیپلزپارٹی کی سنیٹر ڈاکٹر خالدہ مندرو نے خطاب کرتے ہوئے کہا بدین ضلع ہمیشہ سمندری طوفان موسلادار بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کا شکار رہا ہے یا پھر خشک سالی نے بھی بڑی تباہی مچائی . ڈاکٹر خالدہ مندرو نے کہا تباہ کاریوں اور نقصانات کہ سب سے زیادہ اثرات خواتین پر رہے .انہوں نے کہا پیپلزپارٹی حکومت نے ہر مشکل میں متاثرین کی پھر مدد کی ان کو فوری رلیف سے لے کر بحالی تک عملی اقدامات کئے .گذشتہ سال کے سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کے لئے پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کی نگرانی میں پیپلزپارٹی پارٹی حکومت نے سیلاب زدگان کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے سے لے کر راشن اور دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور بعد میں کاشتکاروں کو فیصلوں کی کاشت کے لئے بھیج اور کھاد کے لئے معاوضہ کی آدائیگی کے علاوہ گھر بنانے کے ایک بڑے منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے . عوامی اسمبلی سے اے ایس پی ماجده ہالیپوٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کی عورت بہت صبر اور ہمت والی ہے انتہائی مشکلات میں بہادری اور حوصلہ مندی سے کام لیا اے ایس پی ماجدہ ہالیپوٹو نے کہا سیلاب ہو یا طوفان پولیس نے ہر مشکل وقت میں عوام کی مدد اور محفوظ مقامات پر منتقلی کی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیا . عورت اسمبلی سے خواتین رہنماؤں پشپا کماری وومين پروٹیکشن سیل سندھ کی انچارج ماروی اعوان اکسفیم کی کمنیکیشن افسر کنول انڈس کنسورشیم کی قرتعلین پروجیکٹ افسر ایل ایچ ڈی پی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اقبال حیدر قمرانی کوآرڈینیٹر ثمینہ حیدر ایڈوکیٹ رام کولہی سنئیر صحافی تنویر احمد آرائیں اور دیگر نے کہا جب جب بھی کسی طوفان اور سیلاب سے کوئی تباہی ہوئی تو سب سے زیادہ نقصان مسائل مشکلات اور خطرات کا سامنا عورت کو ہی کرنا پڑا بے پردگی اور حراسمنٹ کا شکار بھی عورت ہی بنتی رہی عورت کو اپنے پیٹ اور بھوک سے زیادہ اپنے بچے اور شوہر کی فکر دیکھائی دی روڈ کنارے اور خیمہ بستیوں میں عورت مارے مارے ٹرپتے پائی گئی عورت کو واش روم کی بنیادی اور لازمی سہولت بھی دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے . انہوں نے کہا ہر مشکل میں ریاست وفاقی اور صوبائی حکومتیں ریلیف اور بحالی میں ناکام رہی جس کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے نقصان گھر املاک کاروبار کی تباہی کاشت فصلوں کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا . بدین کے سیاسی سماجی وکلا اور صحافیوں کے علاوه سیلاب متاثرین خواتین نے کہا ہمیں قدرتی آفت نہیں بلکہ انسانی آفتوں نے تباہ کیا اور نقصان پہنچایا .

عورت اسمبلی میں شریک سیلاب متاثرین خواتین نے تحریری اور زبانی پیش کئے گئے چارٹر آف ڈیمانڈ میں وفاقی صوبائی حکومتوں کے علاوہ این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے سمیت دیگر متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ہر موسمی تبدیلی طوفان بارش اور سیلاب سے قبل ایک جامعہ منصوبہ بندی کر کہ خواتیں کی رہنمائی نقصان اور خطرات کی نشاندہی اور آگاہی کو یقینی بنانے سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کو متاثر خواتین کی فوری مدد کے علاوہ مستقبل روزگار کے مواقع فراہم کرنے حکومت اور متعلقہ ادارے خواتیں کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی ضروری اور پوشیدہ ضرورت کا خیال کرنے کے علاوه روڈ رستوں اور خیمہ بستیوں میں پناہ لینے والی خواتین کے تحفظ کے اقدام کرنے کا مطالبہ کیا ۔

عورت اسمبلی میں ایل بی او ڈی سیم نالہ اور پانی کی قدرتی گزرگاہوں کی بحالی کا مطالبہ بھی کیا ۔ اس موقع پر سنیٹر صحافی حاجی خالد محمود گمھن مصطفیٰ جمالی شفیع جونیجو عمران عباس خواجہ الطاف شاد اور دیگر بھی موجود تھے ۔

Leave a Reply

Back to top button