کالمچینکاروباز

چین میں سجا خدماتی تجارت کا عالمی میلہ

شاہد افراز خان ،بیجنگ

Service

حالیہ برسوں میں دنیا نے دیکھا ہے کہ ایک پیچیدہ اور مشکل بیرونی ماحول کے باوجود، چین کی سروس ٹریڈ نے لچک کے ساتھ تیز رفتار ترقی کو برقرار رکھا ہے، جو اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو فروغ دینے کی کوششوں کی ایک نمایاں علامت کے طور پر ابھر رہی ہے. اس کا اندازہ یہاں سے لگایا جا سکتا ہے کہ 2022 میں چین کی سروس ٹریڈ کی مجموعی مالیت سال بہ سال 12.9 فیصد اضافے کے ساتھ تقریباً 6 ٹریلین یوآن (تقریباً 833.5 بلین ڈالر) تک پہنچ گئی، جو مسلسل 09 سال سے عالمی سطح پر دوسرے نمبر پر چلی آ رہی ہے۔

اسی سلسلے کی تازہ ترین کڑی چین کے دارالحکومت بیجنگ میں منعقدہ ” چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز 2023″ ہے ، جو 2 سے 6 ستمبر تک بیجنگ میں منعقد ہوگا۔رواں برس اس میلے کی تھیم”کھلا پن ترقی لاتا ہے، تعاون ایک جیت جیت کا مستقبل تشکیل دیتا ہے” ہے جو حقیقی معنوں میں کھلے پن اور تعاون کی اہمیت کی عکاسی ہے۔یہ میلہ 155،000 مربع میٹر کے نمائشی علاقے پر محیط ہے.چینی حکام کے نزدیک چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز  سے جڑے افعال کو بہتر بنانے کی کوششیں کی جائیں گی، جس سے یہ خدمات میں تجارت کے لئے دنیا کا سب سے بااثر میلہ بن جائے گا اور اس سے عالمی معیشت کو بھی نئی تحریک ملے گی۔

سال2012 میں لانچ کیا جانے والایہ میلہ تا حال 196 ممالک اور خطوں سے 06 لاکھ سے زائد نمائش کنندگان کو اپنی جانب راغب کر چکا ہے۔آج اس تجارتی سرگرمی کا شمار  چین کے لئے کھلے پن کو وسعت دینے ، تعاون کو گہرا کرنے اور جدت طرازی کی رہنمائی کرنے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ متعدد غیر ملکی ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں سال کا سروس ٹریڈ فیئر  بین الاقوامی تعاون کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اس مرتبہ ایونٹ میں 75 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے 2،200 سے زیادہ کاروباری اداروں اور نمائندے شریک ہو رہے ہیں ، جس میں بین الاقوامی شرکاء کا تناسب 20 فیصد سے زیادہ ہے۔.فورچیون گلوبل 500 کی فہرست میں شامل 500 سے زائد کمپنیاں اور صنعت کے معروف کاروباری ادارے اپنی کامیابیوں کو ظاہر کرنے کے لئے تیار ہیں۔ رواں سال مہمان ملک کے طور پر برطانیہ اپنے سب سے بڑے وفد کے ساتھ شریک ہو رہا ہے۔ 2023 کے ایڈیشن میں 200 سے زائد مختلف تقریبات منعقد ہوں گی جن میں گلوبل سروسز ٹریڈ سمٹ، نمائشیں، فورمز، بزنس پروموشن کانفرنسز اور معاون سرگرمیاں شامل ہیں۔

منتظمین کے مطابق 60 سے زائد کاروباری ادارے اور تنظیمیں میلے میں نئی مصنوعات اور ٹیکنالوجیز کا آغاز کریں گی ، جو مصنوعی ذہانت ، مالیاتی ٹکنالوجی ، طب اور صحت کی دیکھ بھال ، اور ثقافتی تخلیقی صلاحیتوں کے شعبوں کا احاطہ کیے ہوئے ہیں ، جس سے خدمات کی تجارت کی ترقی میں نئی روح پھونکی جائے گی۔چونکہ چین اپنے خدمات کے شعبے میں پہلے ہی سے کھلے پن پر عمل پیرا ہے ، لہذا یہ توقع کی جاتی ہے کہ خدمات کی تجارت کا پیمانہ سال بھر ترقی کو برقرار رکھے گا اور اس کے تجارتی ڈھانچے میں بہتری کا عمل بھی جاری رہے گا۔حالیہ عرصے میں چین نے خدماتی تجارت کی ڈیجیٹلائزیشن کو مزید تیز کیا ہے  اور ایک مضبوط ڈیجیٹل کاروباری ماحول پیدا کرنے اور ڈیجیٹل خدمات کی برآمدات میں اضافے کے لیے پرعزم ہے۔ساتھ ساتھ چین کی ٹریول سروس ٹریڈ میں تیزی سے بہتری آئی ہے ، اور تجارتی قدر سال بہ سال 65.4 فیصد اضافے کے ساتھ پہلی ششماہی میں 650.94 بلین یوآن تک پہنچ گئی ، جو سروس ٹریڈ میں سب سے تیزی سے بڑھنے والا شعبہ بن گیا ہے۔چینی سیاحوں نے بین الاقوامی سیاحت کی ترقی کے لئے نمایاں ثمرات لائے ہیں اور عالمی تجارت کی ترقی اور معاشی بحالی کو بھی فروغ دیا ہے۔خدماتی تجارت کو مزید فروغ دینے کی خاطر چین قومی نمائشی زونز کی تعمیر کو اپ گریڈ کرے گا اور مزید علاقوں میں خدماتی تجارت کی نئی شکلوں اور ماڈلز کو فروغ دے گا۔ اس تناظر میں ٹریڈ سروسز میلہ چین میں ایک ایسا سالانہ فلیگ شپ ایونٹ ہے، جو چین کے لیے عالمی تعاون سے متعلق اتفاق رائے پیدا کرنے اور بین الاقوامی تبادلوں کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کر رہا ہے۔یہ چین کے لئے خدمات کے شعبے میں اپنی طاقت اور عزائم کا مظاہرہ کرنے اور بین الاقوامی اداروں کے لئے مقامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون اور معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کا ایک قابل قدر موقع بھی ہے۔

Leave a Reply

Back to top button