کالمچین

پاکستان کی ٹریڈ سروسز فیئر میں فعال شرکت

شاہد افراز خان ،بیجنگ

چین کے دارالحکومت بیجنگ میں اس وقت چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز کامیابی سے جاری ہے جس میں 59 ممالک اور 24 بین الاقوامی تنظیموں کے مہمان حصہ لے رہے ہیں۔ 500 سے زائد گلوبل فارچیون 500 کمپنیاں اور صنعت کے معروف کاروباری ادارے 2023 کےسروسز ٹریڈ میلے میں اپنی کامیابیوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں ، جس سے مجموعی طور پر بین الاقوامی اداروں کی شرکت کی شرح 20 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

پاکستانی اداروں کی شرکت

Pakistani in Service Trade

چین پاک مضبوط معاشی تعلقات اور عالمی اقتصادی منظرنامے میں پاکستان کی بڑھتی ہوئی موجودگی کے تناظر میں ، ممتاز پاکستانی اداروں کا ایک وفد  میلےمیں شریک ہے۔پاکستانی وفد انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیلی کمیونیکیشن، فنانس سمیت مختلف شعبوں میں ملک کی نمائندگی کے ساتھ قومی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ یہ چین کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے اور تعاون اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لئے پاکستان کی ایک اسٹریٹجک کوشش کا مظہر بھی ہے۔ پاکستان کی جانب سے قابل زکر اداروں میں اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی (ایس ٹی زیڈ اے)، پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے)، نیٹ سول، آئی ایس بی ای آئی، نیشنل بینک آف پاکستان، نیشنل لاجسٹک کارپوریشن (این ایل سی) اور ایف بی انٹرپرائزز شامل ہیں جنہوں نے 6 ستمبر تک جاری رہنے والے اس اہم تجارتی میلے کے دوران چینی اور دیگر غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے اپنے اپنے بوتھ قائم کیے ہیں۔اس ضمن میں اثاثہ جات فنانس اور لیزنگ سلوشنز میں مہارت رکھنے والی دو بڑی سافٹ ویئر کمپنیاں نیٹ سول اور آئی ایس بی ای آئی ٹیکنالوجیز , فنانشل ٹیکنالوجی ڈومین میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔نیشنل بینک اپنی بینکاری اور مالیاتی خدمات کی نمائش کر رہا ہے، جس میں پاکستان کے مالیاتی شعبے کی مضبوطی اور ڈیجیٹل بینکاری کے لئے اس کے عزم کو اجاگر کیا جا رہا ہے ۔

شاہراہ ریشم کی اصل ثقافت

میلے کے دوران ، شوگانگ پارک نمائشی ایریا  میں، "بیلٹ اینڈ روڈ” سے وابستہ 33 ممالک جن میں پاکستان ، ایران ، منگولیا ، گھانا ، آئیوری کوسٹ ، انڈونیشیا اور ویتنام وغیرہ شامل ہیں ، کے فن پاروں ، ملبوسات ، کھانے ، قومی موسیقی کے آلات اور دیگر مصنوعات کی نمائش جاری ہے ، جس سے شرکاء  شاہراہ ریشم کی اصل ثقافت اور احساسات کو محسوس کرسکتے ہیں۔ پاکستانی نمائش کنندگان کے مطابق وہ میلے میں شرکت پر انتہائی مسرور ہیں، پاکستان اور چین 70 سال سے زائد عرصے سے شراکت دار اور اچھے دوست ہیں، اور ایسی تجارتی سرگرمیوں دونوں ممالک کو معاشی اعتبار سے ایک دوسرے کے قریب لانے میں انتہائی معاون ہیں ۔انہوں نے سروسز ٹریڈ میلے کا پلیٹ فارم فراہم کرنے پر چینی حکام کا شکریہ بھی ادا کیا۔

چین کا اعلیٰ سطح کا کھلا پن

وسیع تناظر  میں یہ میلہ چین کی جانب سے اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو فروغ دینے کا مظہر ہے۔ چین اس عالمی سرگرمی کے دوران واضح کر چکا ہے کہ عالمی معیشت کی ترقی صرف کھلے پن کے تحت ممکن ہے ، بندش کا نتیجہ زوال پذیری ہے۔یہ امر بھی قابل زکر ہے کہ رواں سال چین میں اصلاحات اور کھلے پن کو 45 سال ہو چکے ہیں اور آج بھی ملک اپنے کھلے پن کو مزید وسعت دینے کے لیے عملی اقدامات پر عمل پیرا ہے۔  چین نے خدمات کی درآمدات کو وسعت دینے کے لیے ہمیشہ پہل کی ہے، جس سے عالمی خدمات کی تجارت کے لیے 1.4 بلین افراد کی ایک بڑی مارکیٹ فراہم کی گئی ہے۔  2022 میں، چین کی سروسز کا درآمدی اور برآمدی مجموعی حجم مسلسل نویں سال دنیا میں دوسرے نمبر پر رہا، اور دنیا بھر کے 200 سے زائد ممالک اور خطوں کے چین کے ساتھ خدماتی تجارتی تبادلے ہوئے ہیں۔

سروس ٹریڈ کی ڈیجیٹلائزیشن

چین کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ دنیا کے لیے اعلیٰ معیاری آزاد تجارتی زونز کے اپنے نیٹ ورک کو وسعت دے گا، سروس انڈسٹری کے لیے مارکیٹ تک رسائی میں نرمی کرے گا، اور سرحد پار سروس تجارت کے آغاز کے عمل کو منظم انداز میں آگے بڑھائے گا۔ چین "بیلٹ اینڈ روڈ” قومی خدماتی تجارت اور ڈیجیٹل تجارتی تعاون کی مشترکہ تعمیر کو مزید گہرا کرے گا ، سروس ٹریڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کے نئے محرکوں کی تلاش کو تیز کرے گا اور رضاکارانہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی کے لئے ایک قومی تجارتی مارکیٹ قائم کرے گا ۔ چین کی ان کاوشوں کا مقصد چینی طرز کی جدید کاری کی کامیابیوں اور چین کی بڑی منڈی کے مواقع کا دنیا کے ساتھ اشتراک کرنا ہے  تاکہ اعلیٰ معیار کی ترقی کے ساتھ دنیا کو زیادہ سے زیادہ اور بہتر چینی خدمات فراہم کی جا سکیں اور مشترکہ ترقی و خوشحالی کے جذبات کو ٹھوس انداز سے فروغ دیا جا سکے ۔اس اہم سرگرمی میں پاکستانی وفد کی شرکت عالمی خدمات کی تجارت کے میدان میں ایک نمایاں کھلاڑی بننے کی جانب ملک کے سفر میں ایک تاریخی لمحہ کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ امید بھی کی جا رہی ہے کہ چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز چین اور پاکستان کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے ایک پل کا کردار ادا کرے گا ۔

Leave a Reply

Back to top button