ایف آئی اے بجلی چوری میں سہولت فراہم کرنے والے سیپکو افسران کے نیٹ ورک کو بے نقاب کرے
ڈاکٹر عبدالوحید مستوئی
سکھر
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے اینٹی کرپشن سرکل کو اپنی انسداد بجلی چوری کی تحقیقات میں کوششیں کرنی چاہئیں، سکھر ریجن میں بجلی چوری کرنے والے سیپکو افسران کی ایک زنجیر کا پتہ لگانا چاہیے۔
بجلی چوری کے سنگین جرم میں ملوث بڑے مگرمچھوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے، قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں سے کوئی رعایت نہیں ہونی چاہیے۔
علاقہ بھر میں بجلی چوروں کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے اور بجلی چوری کی گھناؤنی واردات میں ملوث عناصر کے بجلی کے کنکشن فوری طور پر منقطع کئے جائیں۔ مقدمات درج کیے جائیں۔ تمام متعلقہ محکمے رابطے کو یقینی بنائیں اور ایک پیج پر کارروائیاں کی جائیں۔
سیپکو کی طرف سے لگائے گئے کچھ میٹروں کو مختلف سب ڈویژنوں بشمول بندر روڈ، گولیمار، عارف بلڈر، اولڈ سکھر، روہڑی اور دیگر کے آپریشن سٹاف کے ذریعے ہٹا دیا جاتا ہے، اور ان کی جگہ مماثل سیریل نمبروں والے ڈمی میٹر لگائے جاتے ہیں۔ میٹر ریڈنگ کی بنیاد پر ہر دو سے چار دن بعد ان ڈمی میٹروں کی نگرانی کی جاتی ہے۔ اس کے بعد، انہیں اصل میٹروں سے تبدیل کر دیا جاتا ہے، جس سے میٹر ریڈرز کے لیے بجلی کے حقیقی استعمال کا پتہ لگانا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں نمایاں طور پر کم بل آتے ہیں۔
بجلی چوروں کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی کرنے والے سیپکو افسران اور ملازمین کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ۔ سکھر الیکٹرک پاور کمپنی ریجن میں بجلی چوری کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن شروع کیا جائے۔