شاہد افراز خان ،بیجنگ
ایشیائی کھیل دنیا بھر میں مقبول ہیں اور اس وقت چین کے شہر ہانگ چو میں19 ویں ایشیائی گیمز جاری ہیں۔ یہ گیمز چین کی جانداری اور ثقافت، ٹیکنالوجی اور جدیدیت کی شاندار نمائش ہے،جسے دنیا بھر سے سراہا گیا ہے۔
کہا جا سکتا ہے کہ ہانگ چو ایشین گیمز چین اور دیگر ایشیائی ممالک کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کر رہے ہیں تاکہ دنیا میں ایشیائی کھیلوں کی ثقافتی شراکت کو اجاگر کیا جا سکے اور ان کی منفرد ثقافتوں اور فنون کو سراہا جا سکے۔ کھیلوں کا یہ شاندار موقع تمام پہلوؤں سے چین کی جانداریت کی عکاسی کرتا ہے اور ایتھلیٹس کی پرجوش شرکت چین کی جانب سے کھیلوں کے عالمی مقابلوں کے انعقاد میں انفرادیت کا مظہر ہے۔
افتتاحی تقریب کی بات کی جائے تو شاندار ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا، جسے انتہائی اسمارٹ قرار دیا جا سکتا ہے۔یہ بہت دلچسپ رہا کہ ایک "ڈیجیٹل مشعل بردار” اور سائٹ پر موجود مشعل بردار نے مل کر مرکزی مشعل کو روشن کیا۔ یہ ایشین گیمز کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مشعل روشن کرنے کی ایسی تقریب رہی جو ورچوئل رئیلٹی کو مربوط کرتی ہے۔
دنیا بھر سے ماہرین نے ایشین گیمز کی افتتاحی تقریب کو ایک متاثر کن نمائش قرار دیا، جس میں ثقافت، ٹیکنالوجی، جدیدیت اور مہمانوں کا احترام کرنے کی شاندار پیشکش تھی۔الیکٹرانک آتش بازی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال نے کاربن کے اخراج میں کمی کو یقینی بنایا اور دنیا کو یہ بتانے کے لیے نئے رجحانات اور پیغامات بھی دیے ہیں کہ جدید ٹیکنالوجی ہمارے ماحول کو کاربن اور دیگر اخراج سے بچانے میں کس طرح مدد کر سکتی ہے۔
ایشیائی کھیلوں کی میڈیا کوریج
دوسری جانب چینی میڈیا کے کردار کی بات کی جائے تو ہانگ چو میں منعقدہ 19 ویں ایشین گیمز کے دوران، چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک نے ایشیائی ممالک کو گیمز کی حقیقی صورتحال سے آگاہ رکھا ہے۔اس حوالے سے ایک لائیو پروگرام "بیونڈ دی ایرینا” ترتیب دیا گیا ہے جس میں ایشین گیمز میں شریک ممالک سے تعلق رکھنے والے مہمانوں کو اسٹوڈیوز میں مدعو کیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے متعلقہ ممالک میں کھیلوں کی ثقافت اور ایشین گیمز میں شمولیت سے متعلق اظہار خیال کر سکیں۔
اس پروگرام میں ایشیائی ممالک میں کھیلوں کی ترقی سے متعلق سودمند تجربات ، ایشیا میں کثیر الثقافتی تبادلے اور باہمی سیکھنے میں کھیلوں کے اہم کردار پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔پروگرام میں ایشین گیمز میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کے انٹرویوز ،انفرادی کارکردگی اور مقابلے کے نتائج پر بات کی جاتی ہے۔ مختلف ممالک کے کھیلوں سے وابستہ اہم شخصیات کے تواتر سے انٹرویوز ،توقعات اور امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔یوں میڈیا کے ذریعے کھیلوں کی تشہیر سے ایشیائی ممالک کو آپس میں جوڑا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑہیے
ایشیائی گیمز میں نت نئی ٹیکنالوجیز کا عروج
اس میں کوئی شک نہیں کہ کھیل ہمیشہ دنیا میں لوگوں کو آپس میں جوڑنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، ایسے میگا اسپورٹس ایونٹس کے موقع پر کھلاڑی، آفیشلز اور انتظامی اہلکار گیمز کے لیے بنائے گئے ولیج میں رہتے ہیں۔ یہ ماحول انہیں ایک دوسرے سے جڑنے اور سمجھنے، اور ہم آہنگی پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
19ویں ایشین گیمز اجتماع ایشیائی ممالک کے کھلاڑیوں اور لوگوں کو یہ پیغام بھی دے رہا ہے کہ ہم مل کر ترقی کر سکتے ہیں اور خوش رہ سکتے ہیں۔یوں ،ایشیائی کھیل ایشیا کے ممالک کے درمیان اتحاد کو فروغ دینے اور ثقافتی تبادلوں اور باہمی سیکھنے کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہیں۔45 ایشیائی ممالک اور خطوں کے وفود ہانگ چو ایشین گیمز ولیج میں جمع ہیں، جہاں وہ 12 سے زائد دن ایک ساتھ رہتے ہوئے، خیالات اور ثقافتوں کا تبادلہ کر رہے ہیں، اور مختلف رسوم و رواج، روایات اور زبانوں کے بارے میں بصیرت حاصل کر رہے ہیں۔
وسیع تناظر میں ، ہانگ چو میں منعقدہ 19 ویں ایشین گیمز بلاشبہ مختلف ممالک اور خطوں کے درمیان ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے کے لیے ایک مثبت ماحول پیدا کر رہے ہیں، یہی عالمی ثقافتی تبادلے اور باہمی سیکھنا ، تعاون کو آگے بڑھانے کی کلید ہے۔