کالمچین

بزرگوں کی بہتر دیکھ بھال کی سماجی ذمہ داری

شاہد افراز خان ،بیجنگ

دیکھ بھال

ابھی حال ہی میں چین کے دارالحکومت بیجنگ میں حکام نے رہنما اصول جاری کیے، جن میں وسیع تر قومی حکمت عملی کے مطابق دارالحکومت کی معمر آبادی کے لئے خدمات کو بہتر بنانے کا عہد کیا گیا ہے۔اس دستاویز میں بزرگوں کی نگہداشت کے "نئے نمونے”متعارف کرائے گئے ہیں ، جن میں گھر پر دیکھ بھال ، ادارہ جاتی دیکھ بھال اور سفر پر مبنی دیکھ بھال شامل ہیں۔گھر پر دیکھ بھال ، نقل و حرکت کے مسائل سے دوچار بزرگوں کی ضروریات کو پورا کرے گی، جیسے کہ معذور افراد اور ڈیمنشیا میں مبتلا افراد. ادارہ جاتی دیکھ بھال کے لئے اعلیٰ معیار اور مرکوز نگہداشت کی خدمات فراہم کی جائیں گی۔اسی طرح سفر پر مبنی بزرگوں کی دیکھ بھال کے معاملے میں،بیجنگ کے حکام دیگر علاقوں کے ساتھ تعاون کے طریقہ کار پر عمل پیرا ہوں گے، تاکہ بزرگوں کی متنوع ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔اس اقدام سے بزرگوں کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ بیجنگ کے سرد موسم کے دوران دیگر گرم علاقوں کا رخ کر سکیں گے اور شدید گرمی میں بھی ٹھنڈے علاقوں کا سفر کر سکیں گے۔

اسی طرح معمر افراد کو بیجنگ سے ملحقہ شہر تھیان جن اور صوبہ حہ بی کے نرسنگ ہوم میں بھی رہنے کی ترغیب دی جائے گی کیونکہ وہ بیجنگ کے مقابلے میں سستے ہیں۔ان اقدامات کی ایک اہم وجہ یہ بھی ہے کہ گزشتہ سال کے آخر تک بیجنگ میں 60 سال سے زائد عمر افراد کی تعداد  46 لاکھ  سے تجاوز کر چکی ہے جو شہر کی مستقل آبادی کا 21.3 فیصد بنتا ہے ۔اسی باعث حکام دارالحکومت کے شہری اور دیہی علاقوں میں بزرگوں کی دیکھ بھال کی خدمات کو بہتر بنانے پر کام کر رہے ہیں۔ دیہی علاقوں میں ایسے بزرگ افراد جو اکیلے رہتے ہیں یا معذور ہیں، اُن کی "خصوصی دیکھ بھال”  کی جائے گی۔اس خاطر گاؤوں میں سروس پوائنٹس قائم کیے جائیں گے جو  ایک یا ایک سے زیادہ امدادی کارکنوں سے لیس ہوں گے۔ساتھ ساتھ مقامی حکومت اضلاع کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے کہ وہ دیہی علاقوں میں غیر استعمال شدہ عمارتوں جیسے اسکولوں، فیکٹریوں اور گاؤں کے ہال کو کمیونٹی کی بنیاد پر بزرگوں کی خدمت کے مقامات کے لئے استعمال کریں۔ بیجنگ میونسپل ہیلتھ کمیشن بھی معمر افراد کی اچھی صحت کو برقرار رکھنے اور ان کی صحت کے انتظام کو مضبوط بنانے کے لئے امراض کی روک تھام اور موئثر علاج معالجہ کی فراہمی جیسے امور پر فعال کام کر رہا ہے۔گزشتہ سال بیجنگ نے شہر میں 60 سال یا اس سے زائد عمر  کے تقریباً 4.18 ملین افراد کے لئے ہیلتھ ریکارڈ ترتیب دیا ہے، اس کے علاوہ بیجنگ میں معمر افراد کے لیے 5 لاکھ 79 ہزار مفت طبی معائنے کیے گئے ہیں۔

یہ اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ چینی سماج میں بزرگوں کے احترام اور دیکھ بھال کو کلیدی اہمیت حاصل ہے۔ملک نے حالیہ برسوں کے دوران، بزرگوں کی دیکھ بھال کے شعبے میں قابل ذکر ترقی دیکھی ہے اور اُن کی خدمات کے شعبے کو تیزی سے وسعت ملی ہے ۔ ملک بھر میں بزرگوں کی دیکھ بھال کے لاکھوں ادارے قائم کیے گئے ہیں، جہاں دستیاب سہولیات کے تناظر میں کہا جا سکتا ہے کہ چین میں معمر افراد کی نگہداشت کا نظام گھر پر مبنی دیکھ بھال ہی کی دوسری شکل ہے۔ ان مراکز میں بزرگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے اور ان کی جسمانی اور جذباتی فلاح و بہبود کے لئے باقاعدگی سے سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔اسی طرح کٹنگ ایج انٹیلی جنٹ ہیلتھ کیئر نے بھی ملک میں بزرگوں کی صحت کی دیکھ بھال اور بحالی کے نظام میں نمایاں مدد فراہم کی ہے اور اس حوالے سے جدید ٹیکنالوجی کو بھی ترقی دی گئی ہے.بزرگ افراد کو ریئل ٹائم ہیلتھ مانیٹر سے لیس کیا گیا ہے جو ٹیلی میڈیسن اور ایس او ایس سسٹم تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔یہ مانیٹر غیر معمولی جسمانی اعداد و شمار کی صورت میں فوری طور پر اسپتال سے رابطہ کر سکتا ہے۔اسی طرح بزرگوں کی بہتر دیکھ بھال کے لیے روبوٹس کا بھی عمدگی سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ بزرگوں کی اکثریت انٹرنیٹ کے استعمال کو روزمرہ زندگی کا لازمی حصہ سمجھتی ہے اور اپنی صحت کی دیکھ بھال اور آن لائن مختلف مصنوعات خریدنے کے لیے انٹرنیٹ کا سہارا لیتی ہے۔ یوں تعمیری سوچ سے بزرگوں کو معاشرے میں بہتر طور پر ضم کیا گیا ہے اور مختلف سماجی سرگرمیوں کے انعقاد سے  اُن کی صلاحیتوں سے بھی بہتر استفادہ کیا جا رہا ہے۔

Leave a Reply

Back to top button