کالمچین

چین میں سرمائی سیاحت اپنے عروج پر

شاہد افراز خان ،بیجنگ

سرمائی سیاحت
default

چین کے شمالی شہروں میں اس وقت موسم سرما کی سیاحتی سرگرمیاں عروج پر ہیں اور آئس اینڈ اسنو  سیاحت کے متعدد اقدامات کا آغاز کیا گیا ہے ۔ اکثر علاقوں میں جاری برف باری نے مقامی شہروں کو برفانی عجائب گھروں میں تبدیل کر دیا ہے، جس نے سیاحوں کے جھنڈوں کو اپنی جانب متوجہ کیا ہے۔حکام کی جانب سے دلچسپ ،سنسنی خیز اور محفوظ تفریحی سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا ہے جو بہت متاثر کن ہیں۔سیاحتی مقامات پر مختلف تھیم والے علاقے قائم کیے گئے ہیں، جن میں برف کی ڈھلوان،  "آرکٹک” برفانی پہاڑ،  اسنو مشروم پارک کے ساتھ ساتھ برف کی ٹیوبنگ اور مختلف تھیمز شامل ہیں۔برف کا تفریحی علاقہ سیاحوں کو نہ صرف شاندار اسنو اسکیپ کی تعریف کرنے اور تصاویر لینے کے مواقع فراہم کرتا ہے بلکہ آئس اینڈ اسنو  کی مختلف سرگرمیوں جن میں اسکیئنگ ، اسکیٹنگ ، اور کیمپنگ شامل ہیں ،میں مشغول ہونے کی خوشی بھی فراہم کرتا ہے۔ ان پرکشش مقامات کے علاوہ، سیاحوں کو مزید مسحور کرنے کے لئے مختلف پرفارمنس پیش کی جاتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ سیاحوں کی آمد کی تعداد  لاکھوں تک پہنچ گئی ہے۔

یہاں یہ سوال بھی اہم ہے کہ موسم سرما کے دوران چین میں سب سے زیادہ مقبول سیاحتی شہر کہاں ہے؟ اس سوال کا جواب شمال مشرقی چین کے ہیلونگ جیانگ صوبے میں واقع شہر "ہاربن” ہونا چاہیے۔ یہ آن لائن ٹرینڈنگ شہر کے طور پر ابھرا ہے ، جس میں سیاحوں کی کافی آمد ہوتی ہے۔موسم سرما میں اس شہر کی سب سے دلچسپ سرگرمی بین الاقوامی آئس اینڈ سنو فیسٹیول ہے جس نے ہمیشہ ملک بھر سے سیاحوں کے ساتھ ساتھ بہت سے بین الاقوامی زائرین کو بھی اپنی جانب متوجہ کیا ہے۔رواں برس یہ 40واں بین الاقوامی آئس اینڈ سنو فیسٹیول ہے ۔ 810،000 مربع میٹر کے رقبے پر محیط آئس اینڈ سنو تھیم پارک نے قلعوں اور ٹاوروں جیسے مجسموں کو تیار کرنے کے لئے مجموعی طور پر 250،000 مکعب میٹر آئس اینڈ اسنو کا استعمال کیا ، جنہیں رنگ برنگی روشنیوں کے اسپیکٹرم سے روشن کیا جاتا ہے۔ہاربن شہر میں سیاحتی سرگرمیوں کا اندازہ یہاں سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ سال نو کی تین روزہ تعطیلات کے دوران مجموعی طور پر 3 ملین سے زیادہ سیاحوں نے شہر کا دورہ کیا ، اور 6 بلین یوآن (827 ملین ڈالر) سے زیادہ کی سیاحتی آمدنی حاصل کی ۔یہ دونوں اعداد و شمار ریکارڈ بلندیوں کو ظاہر  کرتے  ہیں۔

حالیہ برسوں میں چین میں برف باری کی سیاحتی سرگرمیوں کو انتہائی مقبولیت ملی ہے ، اور یہ لوگوں کے لئے موسم سرما میں سفر کرنے کا انتخاب بن گیا ہے۔ چائنا ٹورازم اکیڈمی کے مطابق، 2022 سے 2023 تک برف باری کی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے سیاحوں کی تعداد کے نتیجے میں 312 ملین سفری سرگرمیاں دیکھی گئی ہیں ، اور آمدنی 349 بلین یوآن (49.9 بلین ڈالر) تک پہنچ گئی۔  یہ توقع ظاہر کی گئی ہے کہ سفری سرگرمیوں کی تعداد 400 ملین سے تجاوز کر جائے گی ، جس سے 2023تا2024 کے برف باری کے موسم کے دوران 550 بلین یوآن کی آمدنی پیدا ہوگی۔

اس ضمن میں ہاربن شہر کے ساتھ ساتھ، دیگر شہر بھی اپنی متعلقہ آئس اینڈ اسنو کی معیشتوں کو فروغ دینے کے لئے کام کر رہے ہیں.رواں موسم سرما میں شمال مشرقی چینی صوبوں ہیلونگ جیانگ، جی لین اور لیاؤننگ میں مسلسل برفانی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس میں برف کے مناظر اور مجسموں کے ساتھ ساتھ لوک ثقافتی تقریبات کے شاندار تجربات سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کیے ہوئے ہیں۔صرف صوبہ جی لین میں 75 اسکی ریزورٹس ہیں ، اور یہ کئی سالوں سے چین کے اسکیئنگ مقامات میں پہلے نمبر پر ہے۔کچھ جنوبی شہروں میں بھی ، بڑے انڈور آئس اور برف کے تجارتی کمپلیکس لوگوں کی تفریحی کھپت کے لئے اہم مقامات بن گئے ہیں ، جو سال کے دوران کسی بھی وقت اسکی اور اسکیٹنگ کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔کہا جا سکتا ہے کہ موسم سرما کی سیاحتی سرگرمیوں نے چینی عوام میں زبردست جوش و خروش پیدا کیا ہے، جس سے مقامی سیاحت کی بحالی اور ترقی کو بھی نمایاں فروغ ملا ہے۔

Leave a Reply

Back to top button