کالم

سندھ کے نوجوان اور تعلیمی بجٹ

غضنفر سولنگی

پاکستان کے نوجوان اور ان کے بہت سے مسائل جو ہر روز بڑھتے جا رہے ہیں مختلف قسم کے مسائل کی وجہ سے آج کا نوجوان حکومت کی جانب سے خصوصی توجہ نہ دینے کی وجہ سے بے روزگاری، غربت، جہالت، بدامنی، منشیات سمیت اہم وجوہات ہیں جو نوجوانوں کو روز بروز اپنی گرفت میں لے رہے ہیں۔

Ghazanfar Solangi

آئندہ بجٹ میں نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کیا کیا جائے اور نوجوانوں کو کن سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے اس کو سمجھنے کے لیے لیڈرشپ اینڈ مینجمنٹ کونسل اور دیسی پاکستان کی جانب سے یوتھ پارلیمانی بجٹ سندھ یونیورسٹی کے شعبہ سوشل ورکس اور دیگر شعبوں کے طلبا کو پیش کیا گیا، جس میں طلبا نے اپنا چارٹر آف ڈیمانڈ سرگرمیوں کے ذریعے پیش کیا۔ ان کے تعلیمی مسائل پر آئی ایل ایم سی فاؤنڈیشن کے محدود وسائل پر آواز اٹھائی گئی۔ حیدرآباد کی یہ فلاحی تنظیم مختلف مقاصد کے لیے اہم موضوعات پر وقتاً فوقتاً کئی پروجیکٹ سیمینار ورکشاپ اور دیگر کام کرتی رہی ہے۔

Sindhi youth

جامعہ سندھ میں طلبہ کے لیے بجٹ میں رکھی گئی رقم اور ان کے لیے یونیورسٹی میں درپیش مسائل پر ایڈمنسٹریٹر فضا کوسو، ایڈووکیٹ اعجاز سنجی سینیئر رہنما داس پاکستان سعید زمان ڈویلپمنٹ آفیسر، اور ثقلین کو جامعہ میں صفائی ستھرائی، پانی کے نظام، اسکالرشپ کے مواقع کے بارے میں آگاہ کیا۔ دور دور سے آنے والی طالبات کو ہاسٹل میں ٹرانسپورٹ اور رہائش نہ ملنے، طالبات کے لیے باتھ روم کی سہولت نہ ملنے، پرانا نصابی نظام، پرانا انفراسٹرکچر اور دیگر مسائل پر انہوں نے آواز اٹھائی اور مطالبہ کیا کہ ان کی آواز پارلیمنٹ تک پہنچائی جائے اور ان کا ٹیکس ادا کیا جائے۔ ان کے تعلیمی بجٹ پر خرچ کیا جائے تاکہ وہ پاکستان میں رہ سکیں اور پاکستان کو ایک خوشحال اور ترقی پذیر ملک بنا سکیں۔ حال ہی میں سندھ حکومت نے سندھ یونیورسٹی کے بجٹ میں مزید اضافہ کیا ہے جس کی وجہ سے اب امید کی جا رہی ہے کہ انتظامیہ یونیورسٹی میں موجود طلبا کے مسائل حل کرے گی اور خاص طور پر ایم فل اور پی ایچ ڈی کی فیسوں میں نرمی کرکے طلبا کو ریلیف دے گی۔

غضنفر سولنگی

غضنفر سولنگی ایک پروفیسل لیکچرار ہیں اور 2006 سے ہنوز تین کتب شائع ہوچکی ہیں۔

Leave a Reply

Back to top button