سیپکو کا کرپٹ عملہ خوف کی لپیٹ میں : سی ای او اعجاز چنہ کی انسداد بدعنوانی مہم میں تیزی
ڈاکٹر عبدالوحید مستوئی ، سکھر
سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) کے سی ای او اعجاز چنہ جن کی مدت ملازمت بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر نومبر 2024 میں شروع ہوئی جو پہلے سیپکو میں سپرنٹنڈنگ انجینئر، ایگزیکٹیو انجینئر، اور چیف ٹیکنیکل آفیسر سمیت مختلف عہدوں پر کام کر چکے تھے۔
انجینئر چنا نے مبینہ طور پر بدعنوان عملے کے ارکان کے خلاف وسیع پیمانے پر کارروائی کی ہے، جس سے بدعنوانی میں ملوث افراد میں خوف کا احساس پیدا ہوا ہے۔ یہ کریک ڈاؤن ایس ایس پی پیر محمد شاہ کی سربراہی میں سکھر پولیس کی جانب سے کیے گئے سخت اقدامات کی یاد دلاتا ہے۔

چنا کی قیادت میں، سیپکو نے مبینہ طور پر بدعنوانی میں ملوث عملے کے ارکان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی ہے، جس میں بدعنوانی کے مرتکب عملے کے ارکان کے خلاف سخت کارروائی کرنا اور عملے کے ارکان میں جوابدہی کا احساس پیدا کرنا، انہیں بدعنوانی میں ملوث ہونے سے روکنا شامل ہے۔
مبینہ طور پر بدعنوانی سے نمٹنے کے لیے چنا کا نقطہ نظر اپنے پیشروؤں سے زیادہ وسیع ہے، جس میں ادارے کے اندر بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا مظاہرہ کرنے پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے۔
وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں کہ عملے کے ارکان کو ان کے اعمال کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے اور تنظیم کی کارروائیاں شفاف ہوں۔
بدعنوانی کے خلاف کریک ڈاؤن سے سیپکو کی کارروائیوں پر مثبت اثرات مرتب ہونے کی توقع ہے، جس میں ادارے کی کارکردگی اور آپریشنل صلاحیت پر بدعنوانی کے منفی اثرات کو کم کرنا اور شفافیت اور احتساب کے لیے سیپکو کے عزم کا مظاہرہ کرنا، اسٹیک ہولڈرز کے درمیان اس کی ساکھ کو بڑھانا شامل ہے۔
چنا نے کرپٹ مافیا اور بجلی چوروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے مقامی انتظامیہ، سندھ رینجرز اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ساتھ تعاون کر رھے ھیں۔ چنا کا نقطہ نظر آپریشنل کارکردگی اور کسٹمر سروسز کو بڑھانے کے لیے اپنے تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کوششوں پر استوار ہو سکتا ہے۔
چنا کی قیادت میں، سیپکو آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانے، نقصانات کو کم کرنے اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے عمل کو ہموار کرنے پر توجہ دئے ہوئے ہیں۔