چین کا شفاف امتحانی نظام

شاہد افراز خان ،بیجنگ

ابھی حال ہی میں چین کا قومی کالج داخلہ امتحان، جسے گاؤکاؤ کہا جاتا ہے، ملک بھر میں 7 سے 9 جون تک طے شدہ تاریخوں پر منعقد ہوا۔ گاؤکاؤ چین میں طلبہ کے لیے غیر معمولی اہمیت کا حامل امتحان ہے۔ یہ ایک واضح نقطہ آغاز کی نمائندگی کرتا ہے۔ علم سے توانائی حاصل کرنے کے اس دور میں، گاؤکاؤ لاکھوں عام خاندانوں کے طلبہ کے لیے سماجی ترقی اور اوپر اٹھنے کا سب سے منصفانہ اور قابل اعتماد ذریعہ ہے۔

gaokao2

 عام پس منظر رکھنے والے لاکھوں طلبہ کے لیے، ایک امتحانی داخلہ ٹکٹ سنگھوا یونیورسٹی، پیکنگ یونیورسٹی، تحقیقی اداروں، اہم سرکاری محکموں اور بڑے صنعتی شعبوں کے دروازے کھول دیتا ہے، جس سے ان کی زندگی کی راہیں بدل جاتی ہیں۔چینی وزارت تعلیم کے مطابق، 2025 کے گاؤکاؤ میں 13 ملین سے زیادہ امیدوار شامل رہے ۔

وسیع تناظر میں یہ امتحان نہ صرف امیدواروں کی زندگی کا اہم موڑ ہے، بلکہ تعلیمی مساوات اور انسانی حقوق کے لیے چین کے پختہ عزم کی ایک واضح مثال بھی ہے، جو پیدائشی مساوات اور مواقع کی منصفانہ تقسیم کے اصولوں کی عکاسی کرتا ہے۔امتحان میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے چین بھر میں جدید ٹیکنالوجیز متعارف کرائی گئیں ۔مثال کے طور پر ، صوبہ جیانگشی میں تمام 567100 امیدواروں کے لیے مصنوعی ذہانت پر مبنی، ریئل ٹائم نگرانی کا نظام نافذ کیا گیا۔ڈیپ لرننگ کے الگورتھم استعمال کرتے ہوئے، یہ نظام امیدواروں اور نگران عملے دونوں کی جانب سے غیر معمولی حرکات کی بروقت نشاندہی کرسکتا ہے۔امتحانی پیپر کی مقررہ وقت سے قبل شروعات، سر  کو بار بار گھمانا، اشیاء کا تبادلہ کرنا، یا امتحان کے دوران باہر جانے جیسی سرگرمیوں کو بھی فوری طور پر شناخت کر سکتا ہے ۔

اسی طرح  نگرانوں کی جانب سے غیر مناسب رویہ، جیسے امتحانی پرچوں کا غلط استعمال یا امیدواروں کے قریب غیر ضروری وقت گزارنا، بھی پکڑا جاسکتا ہے۔ اسی طرح صوبہ گوانگ دونگ اور  صوبہ حوبے  میں بھی اسی قسم کی ٹیکنالوجیز اپنائی گئی ہیں، جو انصاف اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکنالوجی اور ضابطے کی دوہری رکاوٹ تعمیر کرتی ہیں۔

اسی طرح امیدواروں کو اسکول کے دروازے سے امتحان کے کمرے تک تین "دروازے” پار کرنا ضروری ہے، اور انٹیلی جنٹ سیکیورٹی معائنہ کا سامان اس پورے عمل کے دوران ساتھ دیتا ہے۔امیدوار پہلے چہرے کی شناخت کے آلات کے ذریعے شناخت کی تصدیق سے گزرتے ہیں۔ انتظار کے علاقے میں داخل ہونے اور اپنی چیزیں جمع کرانے کے بعد، وہ ایک ذہین سیکیورٹی انسپیکشن گیٹ کی طرف بڑھتے ہیں۔ امتحان کے کمرے میں داخل ہونے سے پہلے، انہیں امتحانی نگران کے دستی سیکیورٹی انسپیکشن آلے سے بھی گزرنا پڑتا ہے، تاکہ وہ امتحان کے کمرے میں داخل ہو سکیں ۔

 گاؤکاؤ نہ صرف قابلیت کا مقابلہ ہے، بلکہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے چین کی وسیع تر کوششوں کا مظہر بھی ہے۔چینی وزارت تعلیم نے خصوصی ضروریات رکھنے والے طلبہ کے لیے موزوں خدمات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا  ۔ رواں سال، 16 نابینا امیدواروں کے لیے خصوصی طور پر بریل کے امتحانی پرچے تیار کیے گئے ، جو اس سہولت کا بارہواں مسلسل سال ہے۔ ان امیدواروں کو عام امتحانی وقت سے ڈیڑھ گنا زیادہ وقت دیا جاتا ہے۔ مزید برآں، 14,000 سے زائد معذور امیدوار بڑے پرنٹ والے امتحانی پرچے اور ذاتی رہنمائی جیسی معاونت سے مستفید ہوئے ہیں۔

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ چینی سماج میں گاؤکاؤ صرف طلبہ تک محدود نہیں ہے بلکہ پورے چینی سماج پر بھی اس کا رنگ غالب نظر آتا ہے ، یوں کہہ سکتے ہیں کہ  یہ پورے معاشرے کی مشترکہ اہم تقریب ہے۔جامع اور محتاط "امتحانی تحفظ کے اقدامات” کو قومی سطح پر نافذ کیا جاتا ہے، جو ہائی اسکول کے فارغ التحصیل طلباء کے خوابوں کی تعبیر کے لیے معاشرے کی مضبوط حمایت کی عکاسی کرتا ہے۔

شاہد افراز

شاہد افراز خان پیشے کے اعتبار سے براڈکاسٹر ہیں۔سن 2007 میں بطور پروگرام پروڈیوسر ریڈیو پاکستان اسلام آباد سے نشریاتی سفر کا آغاز کیا۔ اس وقت چائنا میڈیا گروپ بیجنگ کی اردو سروس سے وابستہ ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


Back to top button