شاہد افراز
-
چین
چین: مضبوط اور موئثر گورننس کے ثمرات
چین کی قومی مقننہ اور اعلیٰ سیاسی مشاورتی ادارے کے سالانہ "دو اجلاس" دنیا کو چینی جمہوریت کے جوہر اور عملی اقدامات سے آگاہی کا ایک اہم موقع فراہم کرتے ہیں
-
چین
چین عالمی اقتصادی بحالی کا ضامن
چین کے قومی قانون ساز اور سیاسی مشیر اس وقت بیجنگ میں جمع ہیں جہاں "دو اجلاسوں" کے دوران ملک کی اقتصادی سماجی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے لائحہ عمل وضع کیا جا رہا ہے۔
-
چین
چین کے 2022 کے ترقیاتی اہداف
چین کے سیاسی کلینڈر کی اہم ترین سرگرمی قومی عوامی کانگریس اور چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے "دو اجلاس" اس وقت بیجنگ میں جاری ہیں ۔
-
چین
چین کے "دو اجلاسوں” سے وابستہ توقعات
چین کی "قومی عوامی کانگریس" اور سیاسی مشاورتی ادارے "چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس" کے رواں ہفتے سے شروع ہونے والے سالانہ اجلاسوں کو چینی قوم کی عظیم نشاتہ الثانیہ کے طور پر دیکھا جارہا ہے
-
کھیل
گرین اسپورٹس کا نیا تصور
ابھی حال ہی میں اختتام پزیر ہونے والے بیجنگ 2022 سرمائی اولمپکس کو موجودہ وبائی صورتحال میں دنیا کے پہلے ایسے جامع کھیلوں کے ایونٹ کا درجہ حاصل ہے جو شیڈول کے مطابق منعقد ہوا ہے۔بیجنگ سرمائی گیمز میں 91 ممالک اور خطوں کے تقریباً 3000 کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
-
ثقافت
اسپرنگ فیسٹیول: برفانی کھیل اور سرمائی سیاحت ساتھ ساتھ
چین میں اسپرنگ فیسٹیول کی سات روزہ تعطیلات کے دوران ملک بھر میں سیاحت کو بھرپور فروغ ملا ہے اور مجموعی طور پر 251 ملین افراد نے جشن بہار کی تعطیلات کے دوران ملک کے مختلف علاقوں کا سفر کیا ہے ا
-
چین
بیجنگ سرمائی اولمپکس کی شاندار شروعات
بیجنگ سرمائی اولمپکس 2022 کی شاندار افتتاحی تقریب چار تاریخ کی رات کو بیجنگ کے نیشنل اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی۔چین کے صدر شی جن پھنگ نے سرمائی کھیلوں کے آغاز کا اعلان کیا
-
چین
چین کا جشن بہار گالا
چین میں یکم فروری سے جشن بہار اور نئے قمری سال کا آغاز ہو چکا ہے اور اس وقت ملک بھر میں جشن بہار کی خوشیاں انتہائی جوش و خروش سے منائی جا رہی ہیں۔
-
چین
بیجنگ اولمپکس 2022 میں 10 دن رہ گئے
سرمائی اولمپکس کو کھیلوں کی دنیا کا ایک متنوع اور بڑا ایونٹ تصور کیا جاتا ہے جس میں سرمائی کھیلوں کے حوالے سے شہرت رکھنے والے دنیا کے بڑے ممالک اور ٹاپ کے کھلاڑی شرکت کرتے ہیں
-
چین
عوامی حکومت کا عوام کے ساتھ باہمی اعتماد سازی کا رشتہ
دنیا کے کسی بھی خطے میں اگر طرز حکمرانی یا گورننس کی مقبولیت کی بات کی جائے تو "رائے عامہ" سب سے بڑا پیمانہ ہے۔ سیاسی مبصرین کے نزدیک دنیا میں اگر حقیقی گورننس کو پرکھنا ہو تو اس کے صرف دو ہی پیمانے ہیں