حکایات

حکایات

غالب فطرت یا تربیت؟ حکایت شیخ سعدی

عرب کے چوروں کا ایک گروہ پہاڑ کی ایک چوٹی پر قبضہ کرکے جا بیٹھا۔ یہ قافلوں کو کی گزرگاہ تھی اس گروہ نے گزرنے والوں کو اور تجارت کرنے والوں کا راستہ بندکردیا۔ ان کے قبضے نے سب کو خوفزدہ کردیا۔ بادشاہ نے کے لشکر بھی ان پر قابو پانے سے قاصر ہوگئے۔ آخرکار ملک بھر کے باسیوں نے ان پر قابو پانے کے لئے حفاظتی اقدامات کا مشورہ کیا۔ فیصلہ ہواکہ ان کو ڈھیل و مہلت نہ دی جائے ورنہ مقابلہ ناگزیر  ہوجائیگا۔ کیونکہ جب کسی درخت کی جڑ نئی ہوتو اسے اکھاڑنا آسان ہے اور جب اسے کچھ مدت بڑھنے دیا جائے تو پھر اسے اکھاڑنا مشکل ہوجاتا ہے۔انہوں نے اس تکلیف سے جان بچانے کو سر جوڑے۔ مشورہ کرکے ایک آدمی کو ان کی مخبری پر مقرر کردیا۔ جس نے حالات کا مطالعہ کرکے مطلع کیا۔ چند تجربہ کار جنگ جو اور جنگ آموزدہ کو مسلح اس جگہ بھیجا مگر وہ کمین گاہ سے باہر کہیں گئے ہوئے تھے۔ چنانچہ جب چوررات کے وقت ڈاکہ ڈال کر مسافروں کا سامان لوٹ کر آئے، انہوں نے مال کو ایک جگہ جمع کرکے رکھ دیا اور اپنے ہتھیار اتار کر گہری نیند سوگئے تو تجربہ کار افراد کے …

مزیدپڑھیں
Back to top button