متفرق

انتخابات اور مسائل کے گرداب میں پھنسا ہوا ملک

Ghazanfar Solangi

غضنفر سولنگی
پاکستان میں سیاسی مسائل پہلے سے زیادہ بڑھ گئے ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ غیر اہم معاملات کو زیادہ اہمیت دے کر وقت اور پیسہ ضایع کیا گیا ہے۔ ملک کی ہر پارٹی اور اس کے کارکنان ہر وقت اس گرفت میں رہتے ہیں کہ اقتدار کی دوڑ میں کس طرح نشتیں حاصل کی جائیں چاہے حکومت کے مزے لوٹنے والے لیڈروں کے پاس کوئی مخصوص منشور اور منصوبہ نہ ہو، کیا کرنا ہے؟ لیڈروں کے لیے کھوکھلے نعرے، جلسے اور ریلیاں نکالنے والے کارکن اسی طاقت اور ہوس کا شکار ہو جاتے ہیں جس پر وہ فخر کرتے تھے۔
آئینی، سیاسی بالادستی کے علاوہ، اہم مسائل جوں کے توں موجود ہیں، جن میں اہم معاشی اور سماجی مسائل جیسے کہ غربت، جہالت، آبادی میں اضافہ، جسمانی سہولیات کی کمی، بنیادی ڈھانچے کی کمی، تعلیمی سرگرمیاں اور معیار کی ابتری وغیرہ شامل ہیں۔ زمین اور زمین کے سوالات کے ساتھ بجلی، پانی اور زراعت کے سینکڑوں مسائل ہیں جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے لیکن حکمران کوئی نہ کوئی بیان بازی کر کے عوام کو مشکلات میں ڈال رہے ہیں۔
ایسا نہیں ہے کہ حکومتیں ان مسائل کے لیے بجٹ میں رقم نہیں رکھتی بلکہ ان مسائل کے لیے مختص بجٹ کا ایک بڑا حصہ اداروں اور سیاست دانوں کی بدعنوانی کا شکار ہو جاتا ہے اور اگر اصل رقم کی تھوڑی سی رقم بھی ہو۔ خرچ کیا جائے تو بڑی بات سمجھی جائے گی، ان وجوہات کی وجہ سے اپنے ہی ملک میں مسائل روز بروز بڑھتے جائیں گے۔
کچھ سیاسی جماعتیں کہتی ہیں کہ ہم نے اقتدار حاصل کرنے کے بعد ملک کو اسلامائز کیا، وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ پیارے پاکستان میں 96فیصد لوگ مسلمان ہیں۔ پہلے مہنگائی اور سماجی مسائل کے خلاف سڑکوں پر آتے تھے لیکن آج پیسے کی وجہ سے سب اکٹھے بیٹھے ہیں۔
ریاست کے معاملات کو ہر کوئی اپنی سوچ اور نظریات کے مطابق چلانا چاہتا ہے لیکن ریاست میں سیاست صرف اور صرف طاقت اور پیسے سے چلے گی، کہا جائے گا کہ ملک میں بہت سے مسائل پیدا ہو چکے ہیں اور وہ ان کو حل کرنے کے لیے نئے انداز میں آگے آنا پڑے گا، یہ اس لیے کرنا پڑے گا کہ پاکستان میں جمہوریت بھی کئی شکلوں میں ابھر رہی ہے، جن میں "بنیادی جمہوریت”، "اسلامی جمہوریت” اور "حقیقی جمہوریت” کے مقبول برانڈ شامل ہیں۔
ستر سال سے زائد عرصہ گزرنے والے ملک کے حالات تاریخ کا حصہ بن چکے ہیں لیکن آج بھی وہاں ملکی مفادات کے خلاف فیصلے ہوتے رہتے ہیں۔ پولیس کا کام عوام کی جان و مال کی حفاظت کرنا ہے۔
لوگ سیاسی جماعتوں کو اقتدار کی کشمکش کا حصہ سمجھتے ہیں اور اگلے ہر الیکشن میں ووٹر ٹرن آؤٹ کم ہو رہا ہے عام انتخابات میں بھی عوام کو ان کی بہتری نظر نہیں آئے گی اس سے عوام اور جمہوریت کو نقصان پہنچا ہے۔
ہم سمجھتے ہیں کہ ملک کے تمام مسائل کا حل صرف جدید ترقی پسند سوچ سے وابستہ ہے جس میں عوام کی ترقی و خوشحالی کے لیے قدم اٹھانے کا حوصلہ اور وسیلہ ہو تو عوام میں مایوسی کا خاتمہ ہو گا۔

Leave a Reply

Back to top button